پاکستان بار کونسل نے میرے استعفیٰ کا مطالبہ کیاتھا۔فائل فوٹو
پاکستان بار کونسل نے میرے استعفیٰ کا مطالبہ کیاتھا۔فائل فوٹو

اٹارنی جنرل کو آئین پاکستان میں 18غلطیاں نظر آ گئیں

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران اٹارنی جنرل انور منصور خان نے دعویٰ کیاکہ آئین پاکستان میں 18 مختلف غلطیاں مجھے نظرآتی ہیں، آرمی ایکٹ کابینہ کے سامنے رکھ کر ضروری تبدیلیاں کریں گے۔

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3رکنی بنچ نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سےمتعلق کیس کی سماعت کی،دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ پارلیمنٹ آرمی ایکٹ کو اپڈیٹ کرے تو نئے رولز بنیں گے۔

اٹارنی جنرل انور منصور خان نے جواب میں کہاکہ آئین میں 18 مختلف غلطیاں نظر آتی ہیں،چیف جسٹس پاکستان نے کہاکہ غلطیوں کے باوجود آئین ہمیں بہت محترم ہے،اٹارنی جنرل نے کہاکہ آرمی ایکٹ کابینہ کے سامنے رکھ کر ضروری تبدیلیاں کریں گے۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ہم یہ نہیں کہہ رہے کہ ابھی قانون بنا کرآئیں،چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ جوقانون 72 سال میں نہیں بن سکا وہ اتنی جلدی نہیں بن سکتا۔