آمدن سے زائد اثاثہ کیس میں طلب کرنے پر سابق صوبائی وزیر راناثنا اللہ نیب لاہورکے آفس میں پیش ہوگئے۔
سابق صوبائی وزیر قانون راناثناء اللہ کے خلاف نیب نے تحقیقات شروع کردی ہے، ذرائع کے مطابق نیب نے رانا ثنا اللہ کو آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات کے لیے آج طلب کیا تھا جس پر سابق صوبائی وزیر نیب لاہور کے آفس میں پیش ہوگئے ہیں۔
نیب میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں رہنما (ن) لیگ رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ کی قیادت اور رہنماؤں نے ہمیشہ قانون کی پاسداری کی ہے، جب بھی کسی ادارے نے بلایا پارٹی قیادت سمیت تمام رہنما پیش ہوئے، نیب کی طلبی پر کوئی ازر پیش نہیں کیا۔
رانا ثنااللہ نے کہا کہ نیب آرڈیننس پر اپوزیشن کو آرڈیننس کی صورت میں لانے پراعتراض ہے، اپنے لوگوں کو مخصوص ریلیف دینے کے لئے نیب آرڈیننس میں ترمیم کی گئی، ترمیم کا مقصد مالم جبہ اور بی آرٹی کیس سے متعلق لوگوں کو بچاناہے۔
انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کےعہدے کو متنازع نہیں بنائیں گے، (ن) لیگ نے آرمی ایکٹ پر حکومت کی غیر مشروط حمایت کا فیصلہ کیاہے جب کہ ن لیگ کی غیر مشروط حمایت کی بات کو ڈیل کیسے کہا جاسکتا ہے۔
رہنما (ن) لیگ رانا ثنااللہ نے کہا کہ انتقام پرکوئی حکومت نہیں چل سکتی، حکومت کا ایجنڈا صرف انتقام ہے، 2019 ن لیگ کے لیے مشکل رہا تاہم 2019 غریب اور فیکڑی مالکان کے لئے بھی مشکل رہا، گزشتہ سال میں ملکی کی معیشت کا بیڑہ غرق ہوگیا۔
دوسری جانب ترجمان پاکستان مسلم لیگ (ن) مریم اورنگزیب نے رانا ثنااللہ کو اثاثہ جات کیس میں نیب نوٹس کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نیب کے نئے مقدمے سے رانا ثنااللہ 20 کلو ہیروئین کیس میں بری ہوگئے ہیں، منشیات کے جعلی کیس کے بے نقاب ہونے پر نیب نیازی گٹھ جوڑ حرکت میں آگیا ہے۔