سابق صدرپرویز مشرف کی خصوصی عدالت کے فیصلے کیخلاف درخواست کے دوران ہائیکورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاہے کہ اسپیشل کورٹ کے فیصلے کیخلاف اپیل ہائیکورٹ نہیں سن سکتی،اگرسپریم کورٹ میں ہی اپیل کی جاسکتی ہے توہائیکورٹ میں سماعت کیسے ہوسکتی ہے۔
عدالت نے کہا کہ اسپیشل کورٹ نے فیصلہ کن بنیادوں پر دیاہم اسے نہیں دیکھ سکتے ،ہم صرف یہ دیکھ سکتے ہیں جو کارروائی شروع کی گئی وہ قانون کے مطابق تھی یا نہیں ۔
فصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ میں سابق صدرپرویز مشرف کی خصوصی عدالت کے فیصلے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی ،جسٹس مظاہرعلی اکبر نقوی کی سربراہی میں فل بنچ نے سماعت کی،پرویز مشرف کی جانب سے ایڈووکیٹ اظہرصدیق پیش ہوئے۔
عدالت نے استفسارکیاکہ کیاپرویز مشرف کے معاملے پر انکوائری ہوئی ہے؟ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ جی!اس معاملے پرایف آئی اے نے انکوائری کی ،عدالت نے استفسار کیاکہ ایف آئی اے کی انکوائری رپورٹ میں کیاتھا؟ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ اس میں پرویز مشرف کے عمل کوغیرقانونی قراردیاگیا تھا۔
عدالت نے استفسارکیاکہ کیارپورٹ خصوصی عدالت میں پیش کی گئی ؟ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہاکہ رپورٹ خصوصی عدالت میں پیش کی گئی ،فردجرم میں اس کا ذکر نہیںے،وکیل پرویزمشرف نے کہا کہ انکوائری رپورٹ کی بنیاد پر درخواست خصوصی عدالت میں بھیجی گئی۔