پاکستان اورامریکا کے تعلقات پر کچھ کہنا نہیں چاہتے۔ چینی سفیر
ہم اپنے دشمنوں کو اپنے مزموم عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے، چینی سفیر

چینی سفارت خانے نے امریکی نائب وزیر خارجہ کا بیان مسترد کردیا

پاکستان میں چینی سفارت خانے نے پاک چین تعلقات اور سی پیک سے متعلق امریکا کی نائب معاون وزیر خارجہ ایلس ویلز کا بیان مسترد کردیا۔

نجی ٹی وی کے مطابق چینی سفارت خانے سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ چین امریکی عہدے دار کے بیان کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ یہ پاک چین تعلقات کو بدنام کرنے کی ایک اور بھونڈی کوشش ہے ۔ایلس ویلز کا بیان غیر ذمہ دارانہ مکمل بے بنیاد اور پرانی طرز پر مبنی ہے۔ سی پیک چین اور پاکستان کا اہم مشترکہ منصوبہ ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ہم نے علاقائی امور میں پاکستان کے کردار پرکبھی دباؤ نہیں ڈالا ۔علاقائی امن کو فروغ دینے کے لیے ہمیشہ مل کر کام کیا ہے۔ چین اور پاکستان مل کرافغانستان میں امن کے لیے کام کر رہے ہیں ۔افغان مہاجرین کے حوالے سے بھی چین اور پاکستان مشترکہ کوششیں کر رہے ہیں۔

سفارت خانے سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ امریکا پاکستان کو احترام کی نظر سے دیکھے اور جامع مدد فراہم کرے ۔امریکا اپنی سرد جنگ اور بند سوچ سے باھر نکلے۔ امریکا کے غیر ذمے دارانہ بیانات بے مقصد ہیں۔ امید رکھتے ہیں کہ امریکا چین اورپاکستان کے حوالے سے بنیادی احترام کا اظہار کرے گا۔پاکستان اورامریکا کے تعلقات پر کچھ کہنا نہیں چاہتے ۔ چین نے ایف اے ٹی ایف کو سیاسی مقاصد کیلیے استعمال کرنے کی بھی ہمیشہ مخالفت کی ہے۔

پاکستان میں چین کے سفیر یاؤ جنگ نے اپنے ویڈیو  کے بیان میں کہا کہ چین نے ساڑھے 5 کروڑ امریکی ڈالر کا طبی سامان پاکستان کو مہیا کیا ہے۔ کویڈ 19 کے خلاف جنگ میں چین اور پاکستان ساتھ ہیں۔ 21 مئی پاک چین سفارتی تعلقات کی 69ویں سالگرہ ہے۔گذشتہ 69 برسوں سے ہماری دوستی ایک دوسرے کے احترام اور حمایت پر مبنی ہے۔
واضح رہے کہ بدھ کو ویڈیو لنک کے ذریعے  پاکستان میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ایلز ویلز کا سی پیک  کے حوالے سے کہنا تھا کہ سی پیک یا دوسرے ترقیاتی منصوبوں کے لیے ہم سرمایہ کاری کو عالمی معیارکے مطابق دیکھنا چاہتے ہیں، یہ سرمایہ کاری دیرپا ہونی چاہیے جو خطے کے فائدہ میں ہو، سی پیک میں شفافیت کی کمی پر ہمیں سخت تشویش ہے، پاک چین تجارتی حجم میں بہت زیادہ عدم توازن ہے جبکہ کورونا وائرس کی وبا کے اس وقت جب دنیا کو معاشی چیلنجز درپیش ہیں، چین کو پاکستان کو غیرمنصفانہ ادھار کی شرائط تبدیل کرنا چاہئیں۔