چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حزب اختلاف پرنیب کے ذریعے دباؤ ڈال کر کٹھ پتلی کی طرح چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آج پھراسلام آباد کو یرغمال بنایا گیا ہے ،کارکنوں اور رہنماؤں کو عدالت جانے سے روکا گیا۔ اسلام آباد انتظامیہ نے وکلا کو بھی عدالت جانے سے روکا۔ یہ کوئی ملٹری کورٹ ہے نہ ان کیمرہ کورٹ۔ کیا آزاد ریاست میں ایسا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج انتظامیہ کی جانب سے سپریم کورٹ کے وکلا کے ساتھ بدتمیزی کی گئی جبکہ نیب کے وکلا کی جانب سے بدتمیزی کی جا رہی تھی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ہم پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن ہم کسی دباؤ میں آکراپنا مؤقف تبدیل نہیں کریں گے۔ اگر میرے پورے خاندان کو گرفتار بھی کرلیا گیا تو بھی ہم 1973 کے آئین اور 18 ویں ترمیم پرکسی قسم کی آنچ نہیں آنے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ آمریت کا ڈٹ پر مقابلہ کیا ہے اور ہم آج بھی کسی قسم کے دباؤ میں نہیں آئیں گے۔ کتھ پتلی وزیراعظم کا دور بھی ختم ہونا ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ کیا یہ سابق صدر آصف علی زرداری سے اتنا ڈر رہے ہیں؟ نیب دباؤ ڈال کر اپنے مرضی سے کیس چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف پر نیب کے ذریعے دباؤ ڈال کر اسے بھی کٹھ پتلی کی طرح چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔