پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی، سیفٹی مینجمنٹ سسٹم کے قیام اور لائسنسنگ کے نظام پر شہری ہوابازی کے عالمی اداروں کو مطمئن نہ کرسکی جس کے بعد یورپین یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے کی پروازوں پرعائد پابندی غیر معینہ تک برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔شہری ہوا بازی سے متعلق یورپی یونین کے ادارے یورپین یونین ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ایاسا) نے پی آئی اے کو جوابی خط لکھ دیا۔
خط میں پروازوں کی سلامتی کے لیے سیفٹی مینجمنٹ سسٹم سے متعلق پی آئی اے کے اقدامات پر اعتماد کا اظہارکیا تاہم خط میں آگاہ کیا گیا کہ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کی جانب سے پائلٹوں کے لائسنسنگ نظام کی بہتری کے لیے اقدامات نہ کیے جانے پر فی الحال پی آئی اے پر یورپ کے لیے پروازوں پر عائد پابندی کا خاتمہ نہیں کیا جاسکتا۔
ایاسا کے خط میں مزید بتایا گیا کہ پابندی اٹھانے کے لیے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کاسیفٹی آڈٹ ضروری ہے اور یہ آڈٹ اسی وقت کیا جاسکے گا جب اس بات کا یقین ہو کہ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی اس آڈٹ میں کامیاب رہے گی۔
ایوی ایشن ذرائع کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی اداروں کی مسلسل یاد دہانیوں کے باوجود ایوی ایشن ڈویژن اور پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی سیفٹی مینجمنٹ سسٹم کے قیام اورلائسنسنگ کے نظام پر شہری ہوابازی کے بین الاقوامی اداروں کو مطمئن کرنے میں ناکام ہے۔
پاکستانی پائلٹوں کے جعلی لائسنسوں سے متعلق وفاقی وزیر ہوا بازی کے بیان کے بعد یورپی یونین نے یکم جولائی سے 6 ماہ کے لیے پی آئی اے کی پروازوں پر پابندی عائد کردی تھی لیکن اب بروقت اقدامات نہ کیے جانے پر یہ پابندی غیرمعینہ مدت تک برقرار رہے گی۔