احتساب عدالت میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہاکہ تینوں ادوار میں کوئی تنخواہ اور مراعات نہیں لیں،1988سے آج تک منتخب ہوتا رہا،ان تمام سالوں میں کبھی حکومتی وسائل کا ایک دھیلا نہیں لیا،3 ادوار میں 6 کروڑ روپیہ بنتا ہے۔
جج جواد الحسن نے کہاکہ رک جائیں ،یہ چیز آپ مریم اورنگزیب پر چھوڑ دیں، آپ کم بولیں تو اچھا ہے یہاں سب کچھ نوٹ ہوتا ہے ،فوجداری کیسز میں تمام پتے شو نہیں کرتے ۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں وقفے کے بعد منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت ہوئی ،احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن نے سماعت کی،شہبازشریف نے فیزیوتھراپسٹ فراہم نہ کرنے کاشکوہ کرتے ہوئے کہاکہ مجھے آج تک میڈیکل رپورٹس فراہم نہیں کی گئیں،شہبازشریف نے عدالت میں کیس پر بات کرنے کی کوشش کی تو جج نے شہبازشریف کو کیس کے میرٹ پربات کرنے سے روک دیا،جج نے کہاکہ یہ چیز اپنے وکلا پر چھوڑ دیں۔
شہبازشریف نے کہاکہ تینوں ادوار میں میں نے ایک دھیلے کی تنخواہ نہیں لی ،میں قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی کا7 مرتبہ ممبر رہا ،میں نے گورنمنٹ کاایک دھیلا نہیں لیا،چاہے کسی سرکاری ادارے کادورہ کیا میں نے پٹرول تک نہیں لیا،2008 اور2013 میں بطور وزیراعلیٰ ایک دھیلے کی بھی کرپشن نہیں کی،میں نے میگاپراجیکٹس میں اربوں روپے بچائے،میں نے تینوں ادوار میں ٹوٹل ملا کر6 کروڑ روپے بطور تنخواہ نہیں لئے۔
جج جواد الحسن نے کہاکہ رک جائیں ،یہ چیزآپ مریم اورنگزیب پر چھوڑدیں ،آپ کم بولیں تو اچھا ہے یہاں سب کچھ نوٹ ہوتا ہے۔
فوجداری کیسز میں تمام پتے شو نہیں کرتے ۔عدالت نے شہبازشریف ودیگرکیخلاف کیس کی سماعت 12 دسمبرتک ملتوی کرتے ہوئے وکلا کوآئندہ سماعت پرجرح مکمل کرنےکاحکم دیدیا۔