حکومت کی اتحادی جماعت فنکشنل لیگ نے ن لیگ سے رابطے بحال کرنا شروع کر دیے ۔ فنکشنل لیگ کے وفد نے کوٹ لکھپت جیل میں شہباز شریف سے ملاقات کی۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق فنکشنل لیگ کے رہنما محمد علی درانی وفد سمیت کوٹ لکھپت جیل پہنچے اورقائد حزب اختلاف شہبازشریف سے ملاقات کی اورملک کی موجودہ سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع کا کہناہے کہ محمد علی درانی نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو پیر پگاڑا کا اہم ترین پیغام بھی پہنچایا۔
ملاقات کے بعد فنکشنل لیگ کے رہنما محمد علی درانی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج پیر صاحب کا پیغام شہبازشریف کو پہنچایا ہے ، شہبازشریف کی رائے تھی کہ پیر پگاڑا نے اچھا پیغام دیاہے۔
ان کا کہناتھا کہ ملاقات میں شہبازشریف کو ٹریک ٹو ڈائیلاگ کی تجویزدی ہے ، ٹریک ٹو ڈائیلاگ وقت کی ضرورت ہے ،اس وقت پاکستان کا مفاد اس ٹکراﺅ کو کسی بھی قیمت پر ختم کرنے میں ہے ، اس وقت پاکستان کا مفاد یکجہتی میں ہے ،اپوزیشن اور حکومت کی یکجہتی پاکستان کیلیے اچھی ہے ،ٹکراﺅ کے بعد بھی ڈائیلاگ ہی ہوتے ہیں ،شہبازشریف نے کہا کہ اتحاد کیلیے ہر حد تک جاﺅں گا ، شہبازشریف اپوزیشن کا اتحاد چاہتے ہیں ۔
ن کا کہناتھا کہ پاکستان کی سیاست میں ٹریک ٹو ڈائیلاگ شروع کیا جائے مولانا فضل الرحمان سے مسلسل رابطے میں ہوں ، شہبازشریف نے ملاقات کے دوران کہا کہ جیل میں کوئی کردار ادا نہیں کر سکتا ، ملک میں تکرار کی بنیاد کو ختم ہونا چاہیے ، عوام چاہتے ہیں کہ ملک میں اتحاد پیدا ہونا چاہیے ،ٹکرائوکے نتیجے میں جو آگ لگے گی اس میں سب جلیں گے ،اس ٹکرائو میں ہارنے والا تو ہارے گا، جیتنے والا بھی ہارے گا ،ہمیں بیک ٹو سیاست اور بیک ٹو پارلیمنٹ میں جانا ہے ، آپ اپوزیشن کو گرفتارکرلیں گے تو ڈائیلاگ کے راستے بند ہو جائیں گے ۔
ان کا کہناتھا کہ اپوزیشن ہو یا حکومت دونوں کی سمجھنے والی قوتیں ڈائیلاگ چاہتی ہیں،میں جو بات کہہ رہا ہوں وہ اسٹیبلشمنٹ، حکمران اور اپوزیشن کے حق میں ہے، ملکی قیادت سے میں ذاتی طور پر رابطے میں ہوں،ایسی کوئی بات نہیں کروں گا جس سے اختلاف پیدا ہو، پی ڈی ایم کے فیصلے کے ہم سب پابند ہیں، پارٹی فیصلے کے شہباز شریف، میاں نواز شریف پابند ہیں
محمد علی درانی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں دونوں پارلیمنٹ میں جائیں، گفتگو شروع کریں،ہر سوچنے والا چاہتا ہے ٹکرائو پاکستان کے حق میں نہیں ہے،یہ ڈائیلاگ ایکسپوز نہیں ہوتے ان کے نتائج ایکسپوز ہوتے ہیں،ٹکراو¿ کو ختم کرنے کیلئے ہم یہاں انتہائی عاجزی کے ساتھ آئے ہیں ۔