کوئٹہ کے ہزارہ ٹاؤن میں علامہ ہاشم موسوی نے شہدا کی نمازہ جنازہ پڑھائی جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اس کے علاوہ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری، معاون خصوصی ذلفی بخاری، وفاقی وزیر علی زیدی اور دیگر نے بھی نماز جنازہ میں شرکت کی۔
ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ ناصر عباس شیرازی کا کہنا ہےکہ ہزارہ ٹاؤن کے قبرستان میں 10 قبریں کھودی گئی اور تمام میتوں کی تدفین یہیں پر کی جائے گی، تمام میتوں کےشرعی وارث یہیں ہیں۔
واضح رہےکہ تین جنوری کے روز بلوچستان کے علاقے مچھ میں 11 کان کنوں کو کوئلہ فیلڈ میں مسلح افراد نے قتل کیا تھا جس کے بعد ان کے ورثا نے میتوں کے ہمراہ کوئٹہ میں 6 روز دھرنا دیا اور وزیراعظم کی آمد کا مطالبہ کیا۔
سانحے پر کراچی اور لاہور سمیت مختلف شہروں میں بھی دھرنے دیے گئے، کراچی میں 30 سے زائد مقامات پر دھرنے دیے گئے جس سے شہر میں ٹریفک کا نظام بری طرح متاثر ہوا اور فلائٹ آپریشن متاثر ہونے سے پروازیں بھی تاخیر کا شکار ہوئیں۔
حکومتی مذاکراتی ٹیم اور دھرنے کے شرکا میں گزشتہ رات مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد لواحقین نے میتیں دفنانےپر آمادگی ظاہر کی۔