ہڑتال کرنے والے نجی کمپنی کے ملازمین ہیں۔فائل فوٹو
ہڑتال کرنے والے نجی کمپنی کے ملازمین ہیں۔فائل فوٹو

ملازمین کی ہڑتال ۔ بی آر ٹی بس سروس سروس پھرمعطل

پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی)کے ملازمین نے تنخواہوں میں کٹوتی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے تمام aسٹیشنز کو بند کر دیا جس کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

احتجاج کرنیوالے ملازمین کا کہنا تھا کہ ہماری تنخواہوں سے پانچ ہزار سے لے کر دس ہزار روپے کٹوتی کی گئی ہے جو سراسر ظلم ہے، ملازمین نے احتجاج کے طور پر تمام اسٹیشنز بند کر دیے جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ اسٹیشنز جانے والے شہریوں کے کارڈز سے بھی 50روپے کٹوتی کی گئی ۔

ملازمین نے ایک گھنٹہ تک احتجاج کے بعد ہڑتال کی کال واپس لے لی اور بی ار ٹی سروس بحال کر دی گئی تاہم اس حوالے سے بی آر ٹی ترجمان نے موقف دیتے ہوئے کہا کہ ہڑتال کرنے والے نجی کمپنی کے ملازمین ہیں جبکہ بی آر ٹی کا نجی کمپنی کے معاملات سے براہ راست کوئی تعلق نہیں،بی آر ٹی کی جانب سے کنٹریکٹ کی مکمل پاسداری کو یقینی بنایا جا رہا ہے، ہڑتال کرنے والے ملازمین میں سیکورٹی گارڈ، ٹکٹنگ اور دیگر عملہ شامل تھا جن کا موقف تھا کہ ان سے تنخواہوں میں ہر ماہ 3 ہزار سے 5 ہزار روپے کٹوتی کی جاتی ہے۔

بعد ازاں ملازمین نے ہڑتال کی کال واپس لے لی جس کے بعد سروس بحال ہوگئی ہے اور شہریوں کو بلا تعطل سفری سہولت دینا ادارے کی اولین ترجیح ہے ترجمان ٹرانس پشاور نے بتایا کہ بی آر ٹی کی جانب سے کنٹریکٹ کی پاسداری کو یقینی بنایا جارہا ہے۔

دوسری جانب ترجمان ٹرانس پشاورعمیر خان نے بتایا کہ ہڑتال کرنے والے نجی کمپنی کے ملازمین ہیں، جنہوں نے ہڑتال کی کال واپس لے لی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بی آرٹی کا نجی کمپنی کے معاملات سے براہِ راست کوئی تعلق نہیں، ہڑتال پر نجی کمپنی کے خلاف کنٹریکٹ کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔