مسلم حکمرانوں کو بیانات اورٹویٹ سے آگے بڑھنا ہوگا۔فائل فوٹو
مسلم حکمرانوں کو بیانات اورٹویٹ سے آگے بڑھنا ہوگا۔فائل فوٹو

چیئرمین سینیٹ کا انتخاب، جماعت اسلامی کا کسی کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ

جماعت اسلامی نے چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینٹ کے انتخاب میں کسی کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں کی جانب سے جماعت اسلامی سے حمایت حاصل کرنے کیلئے رابطے کیے جارہے تھے تاہم اب جماعت اسلامی نے اعلان کیا ہے کہ وہ چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الیکشن میں کسی جماعت کو ووٹ نہیں دے گی۔
اس سے قبل ایم کیو ایم پاکستان نے حکومتی امیدواروں کو ووٹ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔
چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب کل خفیہ بیلٹ کے ذریعے ہوگا ،سینیٹ کی موجودہ پارٹی پوزیشن دیکھیں تو اپوزیشن کے پاس 51 اور حکومت کے پاس 47 ارکان ہیں ۔
اس میں پیپلز پارٹی کے 21، مسلم لیگ ن کے 17، نیشنل پارٹی کے 2، پی کے میپ کے 2، جمیعت علمائے اسلام کے 5، بی این پی کے 2 اور اے این پی کے 2 ارکان شامل ہیں۔
حکومتی اتحاد کو دیکھیں تو پی ٹی آئی کے 27، بلوچستان عوامی پارٹی کے 12، ایم کیو ایم کے 3، مسلم لیگ فنکشل کا 1، مسلم لیگ ق کا 1 اور فاٹا کے 3 سینیٹرز شامل ہیں، اس طرح حکومتی ارکان کی تعداد 47 بنتی ہے۔
ایسے میں ایک ووٹ بچتا ہے جو جماعت اسلامی کا ہے جنہوں نے کسی کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔