ذوالفقار مرزا اور ان کے ساتھیوں کے خلاف بدین میں 2015 میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔فائل فوٹو
ذوالفقار مرزا اور ان کے ساتھیوں کے خلاف بدین میں 2015 میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔فائل فوٹو

بدین تھانہ حملہ کیس میں ذوالفقار مرزا سمیت تمام ملزمان بری

بدین تھانے پر حملے کے کیس میں ذوالفقار مزرا سمیت مقدمے میں نامزد تمام ملزمان بری کو بری کردیا گیا۔

میڈیا سے گفتگو میں سابق وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے ذاتی دشمنی میں مقدمہ بنایا لیکن پاکستان میں ابھی تک انصاف قائم ہے۔ انسداد دہشتگردی عدالت میں سابق صوبائی وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا اور شریک ملزمان کے خلاف بدین تھانے پر حملے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ ہفتے کے روز محفوظ کئے جانے والا فیصلہ عدالت نے آج سنا دیا۔

عدالت نے ذوالفقار مرزا سمیت مقدمے میں نامزد مرتضی میمن، میر عبداللہ تالپور ،مختیار ملک اختر، غلام محمد، ریاض، اشرف فدا حسین، خدا بخش، عبدالقادر، نواز علی سمیت 54ملزمان کو بھی بری کردیا گیا۔

بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں ڈاکٹر زوالفقار مرزا نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ذاتی دشمنی میں مقدمہ بنایا ہمیں شیشے توڑنے کی سزا دی گئی ہے پاکستان میں ابھی تک انصاف قائم ہے۔ اپوزیشن الائنز کے حوالے زوالفقار مرزا کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم ختم ہوچکی ہے مرسوں مرسوں سندھ نہ ڈیسوں کے نعرے لگانے والے لیڈران سے زیادہ سندھ کے عوام کا احساس وزیر اعظم کو ہے۔

ذوالفقار مرزا سمیت دیگر 54 افراد پر چھ سال قبل 2015 میں بدین تھانے پر حملہ، ہنگامہ آرائی جلائو گھیراو کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔