پولیس دکانیں بند کرارہی تھی، فوٹیج بنانے پر فرید خان کو حراست میں لے لیا، موبائل پر گھماتے رہے، تھانے لے جا کر تشدد کا نشانہ بنایا، اعلیٰ حکام کی مداخلت پر رہائی ملی
پولیس دکانیں بند کرارہی تھی، فوٹیج بنانے پر فرید خان کو حراست میں لے لیا، موبائل پر گھماتے رہے، تھانے لے جا کر تشدد کا نشانہ بنایا، اعلیٰ حکام کی مداخلت پر رہائی ملی

فرض کی انجام دہی جرم بن گئی، پولیس کا فوٹیج بنانے پر سینئرکیمرہ مین پر تشدد

شہر قائد کی بدعنوان پولیس نے صحافیوں کے لیے فرض کی انجام دہی بھی اجیرن بنادی۔
ایسا ایک واقعہ اس وقت پیش آیا جب جوہر آباد میں پولیس دکانیں بند کرانے میں مصروف مگر اس بات سے قطعا لاعلم تھی کہ کوئی فرض شناس قانون کے رکھوالوں کی حرکتوں کو کیمرے میں محفوظ کررہا ہے۔
جوں ہی پولیس کو علم ہوا کہ سینئر کیمرہ مین فرید خان پولیس کی فوٹیج بنا رہا ہے تو پولیس نے اسے دھر کر موبائل میں بٹھا لیا اور آدھے گھٹنے تک گھماتی رہی بعد ازاں تھانے لے جا کر بد ترین تشدد کا نشانہ بنایا۔
پولیس کی اس حرکت کے دوران ایس پی گلبرگ اظہر بھی موقع پر موجود رہے اور پولیس کا اپنے اختیار سے تجاوز اور غیر قانونی اقدام کا نوٹس لینا بھی گوارا نہ کیا۔
ذرائع کے مطابق جب اعلیٰ پولیس حکام کے علم میں یہ بات لائی گئی تو انہوں نے مداخلت کرکے کیمرہ مین فرید خان کو پولیس کے چنگل سے رہائی دلائی۔