شوکت ترین نے 17اپریل کو بطور وفاقی وزیر خزانہ اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔فائل فوٹو
شوکت ترین نے 17اپریل کو بطور وفاقی وزیر خزانہ اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا۔فائل فوٹو

یکم جولائی سے کسی ٹیکس چور کو نہیں چھوڑیں گے۔وزیرخزانہ

وزیرخزانہ شوکت ترین کا کہنا ہے کہ یکم جولائی سے کسی ٹیکس چور کو نہیں چھوڑیں گے۔

قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں شرکت کے موقع پر بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کا کنا تھا کہ ایف بی آر ٹیم میں جون 2022 تک کوئی تبدیلی کا امکان نہیں، اسسٹنٹ کمشنر ایف بی آر سے گرفتاری کے اختیارات واپس لے لیے گئے ہیں، ڈر ہے ایف بی آر ٹیکس نادہندہ سے ڈیل نہ کرلے، ٹیکس چوروں کو تھرڈ پارٹی کے ذریعے نوٹسز جاری کیے جائیں گے، اگر چھوٹ ختم کرنے سے سرمایہ کاری متاثر ہوئی تو چھوٹ دوبارہ بحال کر دیں گے۔

شوکت ترین نے کہا کہ اپوزیشن کے ساتھ چارٹر آف اکانومی پر بات کرنے کیلیے تیار ہوں، وفاق صوبوں میں رینجرز تعیناتی، سیکورٹی صحت کے اخراجات برداشت کر رہا ہے آئندہ بجٹ میں ایس ایم ایز کیلئے 100 ارب قرض دینے کا پلان ہے، پرافٹ آرگنائزیشن کیلئے بنک اکاوٴنٹس کھلوانے کا طریقہ کار بنائے جائے گا، ٹیکس نادہندگان کیلئے نوٹسز بھیجنے کیلیے تھرڈ پارٹی کی سہولت لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے، آئی کیپ سے 50 چارٹرڈ اکاونٹنٹ کی ڈیمانڈ کی ہے۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ  یکم جولائی سے ٹیکس اقدامات پر عملدرآمد شروع ہو جائے گا، نئے بجٹ میں کسی ٹیکس چور کو نہیں چھوڑیں گے، ماضی میں ٹیکس چور ٹیکس نوٹس نظرانداز کر دیتے تھے، اب ایف بی آر کے نوٹسز نظرانداز کرنے والوں کو نقصان ہو گا، ٹیکس افسر کسی ٹیکس گزار کو ہراساں نہیں کر سکے گا، نئے بجٹ میں ٹیکس چور کے لیے کوئی رعایت نہیں ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مجموعی طور پر471 ارب روپے کا معاہدہ ہے، آئی ایم ایف حکام کے ساتھ بات ہوئی ہے، آئی ایم ایف 150 ارب پرسنل اِنکم ٹیکس مزید لگانا چاہتا ہے، آئی ایم ایف بجلی گیس ٹیرف میں اضافہ چاہتا ہے، آئی ایم ایف بجلی ٹیرف 1.39 روپے فورا اضافہ چاہتا ہے اور اس کا مطالبہ ہے کہ دوسرے فیز میں 4.95 روپے تک ٹیرف بڑھایا جائے، بجلی ٹیرف بڑھانے سے مہنگائی اور صنعتوں کی پیداوار متاثر ہو گی، آئی ایم ایف کے ساتھ چھٹے اور ساتویں دور کے مذاکرات ستمبر میں ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی ادارے کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 5 سے 7 جولائی تک ہونا تھا، اب ستمبر میں ایگزیکٹو بورڈ میں پاکستان کا کیس منظورہوگا۔آئی ایم ایف آئندہ مہینوں کے دوران کارکردگی کو مانیٹرکرے گا، پاکستان اور آئی ایم ایف دونوں استحکام چاہتے ہیں۔

شوکت ترین نے مزید کہا کہ ڈالرکی مانگ پوری کرنے کیلیے سکوک، پانڈا اور گرین بانڈز جاری کریں گے۔72 لاکھ ٹیکس چوری کرنے والوں کی معلومات ملی ہیں، ٹیکس چوروں کو تھرڈ پارٹی کے ذریعے نوٹسز بھیجے جائیں گے، ایف بی آر ٹیکس کلیکشن ٹھیک نہیں کر رہا۔