یاحتی مقام مری جانے والے راستوں میں پھنسے اور وہاں سے زندہ محفوظ مقام پر پہنچنے والے سیاحوں نے مشورہ دیا ہے کہ لوگ آئندہ چند روز کے لیے سیاحتی مقام پر جانے کا فیصلہ مؤخرکردیں جہاں رات گزارنے کے لیے ہوٹل دسیتاب ہے اور نہ ہی کھانے پینے کی اشیا موجود ہے۔
سیاحوں نے خود پر گزرے حالات کے بارے میں بتایا کہ مری میں اس وقت سیاحوں کے لیے شدید مشکلات کا سامنا ہے، واپسی کے لیے ٹرانسپورٹ کی سہولت بھی میسر نہیں ہے جبکہ لوگ شدید برفباری کے باوجودگھنٹوں پیدل چل کر اسلام آباد پہنچ رہے ہیں۔واپس آنے والے سیاحوں کے مطابق مری میں بجلی منقطع ہونے سے سیاحوں کو اپنے عزیزوں سے رابطہ کرنے میں بھی مشکلات کاسامنا ہے۔
خیال رہے کہ ملکہ کوہسار مری کی خوبصوررتی اس بار سیاحوں کے لیے موت کا پیغام لے کرآئی۔ہزاروں سیاح شدید برفباری کے باعث مری میں پھنس گئے جبکہ دو درجن کے لگ بھگ سیاح ٹھٹھرتی سردی سے زندگی کی بازی ہارگئے۔