پوچھ کر بتائیں کہ عمران خان کو عدالت پر اعتماد ہے یا نہیں۔اسلام آباد ہائیکورٹ

اسلام آباد:چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پوچھ کر بتائیں کہ عمران خان کو عدالت پر اعتماد ہے یا نہیں ، اگراعتماد نہیں تو پی ٹی آئی کے تمام کیسز کسی اور عدالت کو بھجوا دیتے ہیں ۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے پی ٹی آئی رہنماﺅں کے خلاف توہین مذہب کیسز کی سماعت کی ، چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان مسلسل عدالت پر سوال اٹھا رہے ہیں ،کیا عمران خان اور پی ٹی آئی کو عدالت پر اعتماد نہیں ؟کیا عمران خان اور پی ٹی آئی سمجھتی ہے کہ عدالت آزاد نہیں ؟آ ج کیس نہیں سنیں گے عمران خان سے پوچھیں کہ اعتماد ہے یا نہیں۔پی ٹی آئی کے وکیل نے عدالت میں کہا کہ عدالت پر اعتماد ہے آپ کیس سنیں ۔عدالت نے عدالت پر اعتماد سے متعلق جواب طلب کر لیاہے اور چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ فواد چوہدری سے بھی پوچھ کر بتائیں کہ عدالت پر اعتماد ہے یا نہیں ۔

عدالت نے پی ٹی آئی کے وکیل کو ہدایت لے کر 12 مئی تک آگاہ کرنے کا حکم جاری کر دیاہے ۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اگر اعتماد نہیں ہے تو پی ٹی آئی کے تمام کیسز کسی اور عدالت میں بھیج دیں گے۔