راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق زیارت سے واپسی پر کوئٹہ کے قریب وار چوم کے علاقے سے اغوا کئے گئے لیفٹیننٹ کرنل لئیق مرزا کو دہشتگردوں نے شہید کردیا، فرار ہونے کی کوشش کے دوران فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں دو دہشتگرد مارے گئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ بارہ اور تیرہ جولائی کی شب دہشتگرد گروپ کے 10 سے 12 افراد نے لیفٹیننٹ کرنل لئیق مرزا بیگ اور اُن کے عزیز عمر جاوید کو زیارت کے علاقے ورچوم سے اُس وقت اغوا کیا جب وہ قائد اعظم ریزیڈنسی سے واپس کوئٹہ آرہے تھے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق لیفٹننٹ کرنل کے اغوا کی خبر موصول ہوتے ہی آرمی اور سیکورٹی فورسز نے فوری طور پر دہشتگردوں کی گاڑیوں کا پیچھا کیا جو منگی دم کے گنجان آباد علاقے کی طرف روانہ ہوئیں تھیں۔
بعد ازاں سیکورٹی فورسز نے علاقے میں آپریشن شروع کیا، جس میں ایس ایس جی کمانڈوز اور آرمی ہیلی کاپٹرز نے حصہ لیا، جس کے نتیجے میں 6 سے 8 دہشتگردوں نے پہاڑی راستے کے ذریعے نلہ کی طرف پیش قدمی کی تو اہلکاروں نے انہیں دیکھا اور ایکشن لیا، جس پر دہشتگردوں نے لیفٹیننٹ کرنل لئیق بیگ مرزا کو قتل کیا اور وہاں سے فرار ہونے کی کوشش کی تو اُن کی پیش قدمی کو روکا گیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق اس دوران سیکورٹی فورسز اور دہشتگردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں دو دہشتگرد ہلاک ہوئے اور اُن کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ، ایمونیشن، گولہ بارود برآمد ہوا۔
ترجمان پاک فوج نے بتایا کہ فائرنگ کے تبادلے کے دوران باقی دہشتگرد عمر جاوید کو اپنے ہمراہ لے کر وقتی طور پر وہاں سے فرار ہوگئے، جن کی تلاش کے لیے آپریشن جاری ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق موسم خراب ہونے کے باوجود بھی سیکورٹی فورسز نے پہاڑی علاقے میں آپریشن جاری رکھا ہوا ہے تاکہ ایک عام شہری عمر جاوید کو باحفاظت بازیاب کرایا جاسکے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سیکورٹی فورسز بلوچستان کے امن، استحکام اور ترقی کو سبوتاژ کرنے کی ایسی بزدلانہ کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔