آصف زرداری اپنے نواسے کے ساتھ سالگرہ منائیں گے۔فائل فوٹو
آصف زرداری اپنے نواسے کے ساتھ سالگرہ منائیں گے۔فائل فوٹو

آصف زرداری دبئی کیوں گئے،پتہ چل گیا؟

پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری اپنے نواسے کے ساتھ سالگرہ منانے دبئی گئے ہیں۔ پنجاب کے اقتدار کے سیاسی میچ میں چھکا لگانے اور پی ٹی آئی کو اسٹیڈیم سے باہر نکالنے والے سابق صدر آج 67 برس کے ہوگئے ہیں۔ وہ گزشتہ دنوں اچانک دبئی پہنچے، جس سے سیاسی حلقوں میں مختلف چہ میگوئیاں شروع ہوگئیں۔ تاہم پارٹی اور خاندانی ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ وہ اپنی سالگرہ بچوں کے ساتھ منانے کیلیے گئے ہیں اور ایک دو روز میں کسی وقت بھی وطن واپس لوٹ آئیں گے۔

یاد رہے کہ پنجاب میں پی ڈی ایم کے امیدوار حمزہ شہباز کی وزارتِ اعلیٰ بچانے کا ٹاسک پیپلز پارٹی کے سربراہ آصف علی زرداری کو سونپا گیا تھا اورایسے حالات میں جبکہ حمزہ شہباز کی جگہ پی ٹی آئی کے امیدوار چودھری پرویز الٰہی کے وزارتِ اعلیٰ سنبھالنے میں بظاہر کوئی رکاوٹ نہ تھی، آصف زرداری نے مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چودھری شجاعت حسین کی مدد سے گیم پلٹ دی اور اب وہ پہلے سے کسی جاری شیڈول کے بغیر دبئی پہنچ چکے ہیں۔

دبئی سے ’’امت‘‘ کو حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق آصف زرداری کی سالگرہ کا کیک ان کی صاحبزادی بختاور چوہدری نے خصوصی طور پر تیار کروایا ہے۔ ان ذرائع کے مطابق آصف علی زرداری اپنے نواسے کو صحت یاب ہونے پر تحفہ بھی دیں گے، جو کچھ عرصہ پہلے علیل تھے۔ لیکن سیاسی مصروفیت کے باعث آصف زرداری ان سے ملنے نہیں جاسکے تھے۔ البتہ بلاول بھٹو مختصر وقت کیلئے دبئی گئے تھے۔

پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے بتایا کہ آصف علی زرداری نجی دورے پر دبئی گئے ہیں۔ یہ تنظیمی دورہ یا پارٹی شیڈول دورہ نہیں ہے۔ نہ ہی نجی دورے کے حوالے سے کسی کا جاننا یا کسی بتانا لازم ہے۔ اس کے برعکس پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری نے جو ٹاسک لیا تھا وہ پورا کردیا ہے اور انہوں نے ’’ایک زرداری سب پر بھاری‘‘ کے نعرے کوسچ ثابت کر کے دکھا دیا ہے، اب وہ اپنے بچوں ہی کی خواہش پر ان کے ساتھ اپنی سالگرہ منانے گئے ہیں، اور اگلے چوبیس گھنٹوں میں واپس لوٹ آئیں گے، یہ ان کا بنیادی حق ہے کہ وہ اپنے بچوں کو بھی کچھ وقت دیں۔ انہوں نے سیاست میں اینٹ کا جواب سیاسی پتھر سے دیا ہے اور آئندہ بھی وہ ایسے ہی کھلے چھکے ماریں گے۔ اس کی تائید کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ آصف زرداری منجھے ہوئے سیاستدان ہیں اور سوچ سمجھ کر قدم اٹھاتے ہیں۔ وہ ذاتی مصروفیت کے بعد کل تک واپس آجائیں گے اور سیاسی کھیل میں اپنی بھرپور اننگزکھیلیں گے۔

دبئی سے پیپلز پارٹی کے ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ آصف زرداری 48 گھنٹوں سے زیادہ دبئی میں قیام نہیں کریں گے۔ جبکہ وہ پی ڈی ایم کی قیادت کیساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور مشاورتی عمل میں شریک ہیں۔ اس سوال پر کہ آصف زرداری نے اپنی سالگرہ پاکستان میں کیوں نہیں منائی تو اس کا جواب دیتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما نوید چودھری نے کہا کہ پارٹی اپنے لیڈر کی پارٹی کی سطح پر سالگرہ منا رہی ہے، یہ کوئی ضروری تو نہیں کہ پارٹی لیڈر اپنے بچوں کی کسی خوشی میں شریک ہی نہ ہو؟ یہ تو بنیادی انسانی حق ہے۔

پیپلز پارٹی کے ایک اور رہنما عبدالقادر شاہین نے بتایا کہ پیپلز پارٹی اپنے لیڈر اور سابق صدر آصف زرداری کی سالگرہ کے کیک تمام پارٹی دفاتر میں کاٹ رہی ہے۔ جنوبی پنجاب اور وسطی پنجاب کے دفاتر میں الگ الگ تقاریب میں کیک کاٹے جائیں گے۔ اسی طرح دوسری صوبائی اور مقامی تنظیمیں بھی اپنی سطح پر سالگرہ منائیں گی۔ پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو پاکستان میں موجود ہیں، وہ تمام سیاسی امور کی نگرانی کر رہے ہیں۔ اگر کسی کے ذہن میں یہ سوال ہے کہ آصف علی ذرداری کے اچانک بیرون ملک جانے کا ایسا کوئی اور مقصد ہوسکتا ہے کہ وہ تھک کر گئے ہیں تو انہیں یہ بات ذہن نشین کرلینا چاہئے کہ آصف زرداری ایک ان تھک انسان ہیں۔ اور سیاسی کھیل کے ماہر ہونے کے ناطے ایک لمحے بھی اس سے دور نہیں رہ سکتے۔ انہوں نے لیڈ کرنا ہے اور وہ لیڈ کریں گے بلکہ یوں سمجھنا چاہئے کہ ابھی انہوں نے پنجاب میں ابتدا کی ہے اور حلیف جماعتیں اور قائدین معترف ہیں۔ ابھی ان کا کردار شروع ہوا ہے اور مستقبل میں مزید اہم کردار ادا کریں گے۔ یہ انہی کا سیاسی کمال ہے کہ انہوں نے ایسے حالات میں بھی پی ڈی ایم کا وزن کم نہیں ہونے دیا جب اچانک پرویز الٰہی نے چودھری شجاعت حسین سے سیاسی ’’ہاتھ‘‘ کیا۔ آصف زرداری نے ہی چوہدری شجاعت حسین کو پی ڈی ایم کا حصہ نہ ہونے کے باوجود حلیف رکھا اور چودھری شجاعت حسین نے بھی ان پراعتماد کیا۔