اسلام آباد:وزیراعظم شہبازشریف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگرفیصلہ کرنا ہے تو انصاف کی بنیاد پرکرنا ہوگا یہ نہیں ہوسکتا میرے ساتھ الگ برتائو ہو اورکسی اورکے ساتھ الگ۔
وزیراعظم شبہاز شریف کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں بارشوں سے نقصانات ہوئے،کراچی سمیت سندھ اوربلوچستان کی آبادی شدید متاثر ہوئی، ان طوفانی بارشوں نے ہرجگہ تباہی پھیلائی،بہت سے جانوں کا نقصان ہوا، اللہ تعالیٰ جاں بحق ہونے والوں کو جنت میں جگہ عنایت فرمائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ ایوان پاکستان کے آئین کی ماں ہے،1973 کا آئین ایک متفقہ آئین تھا،تمام سیاسی جماعتوں نے آئین پراتفاق کیا، آئین پاکستان ہی وحدت کی نشانی ہے۔ اسی آئین نے پوری دنیا میں پاکستان کو مضبوط ملک کے طور پر پیش کیا۔
قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب میں شہباز شریف نے استفسارکیا کہ چیف الیکشن کمشنر 8 سال بعد بھی فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ کیوں نہیں کررہے ہیں؟
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم نے نہیں، اسرائیل اور بھارت سے فنڈ عمران خان نے منگوایا۔
وزیراعظم نے کہا کہ میرے سینے بہت سے راز دفن ہیں اور وہ قبر تک دفن رہیں گے، میں اگر وہ راز کھول دوں تو یہ ایوان حیرت میں مبتلا ہوجائے گا۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ 2018 کی اپوزیشن اگر سیاست کو مقدم رکھتی تو ریاست کا اللّٰہ ہی حافظ تھا، ہم نے فیصلہ کیا کہ ہمیں ریاست کو بچانا ہے سیاست تو ہوتی رہے گی۔
اُن کا کہنا تھا کہ میں جانتا تھا کہ وزیراعظم کی کرسی کانٹوں کی سیج ہے، 1992 میں ایک صدر نے مجھے کہا کہ وزیر اعظم بن جاؤ، یہی آفر جنرل پرویز مشرف نے بھی کی۔
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ اگر مجھے وزیراعظم بننا ہوتا تو میرے پاس بہت سے موقع تھے لیکن مجھے کوئی لالچ نہیں تھی،2017 میں مجھے میاں نواز نے وزیراعظم کے لیے نامزد کیا تو میں نے پنجاب میں رہنے کو تریج دی تاکہ پنجاب میں منصوبے مکمل کروں۔
انہوں نے کہا کہ مجھے رات کو بھی نیند نہیں آتی،خود سے پوچھتا ہوں کیوں ہماری قوم پیچھے رہ گئی، ہم کیوں اپنے راستے کا تعین نہ کرسکے؟
شہباز شریف نے کہا کہ ٹرانسپیریسی انٹرنیشنل نے کہا کہ سب سے زیادہ کرپشن پی ٹی آئی کے دور میں ہوئی، پچھلی حکومت نے ترکی، سعودی عرب اور چین کے ساتھ تعلقات خراب کیے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے سب سے ہمارے تعلقات خراب کیے اور ہمیں کہتے ہیں کہ ہم ڈکٹیشن لیتے ہیں، انہوں نے روس سے سستا تیل لینے کی بات کی، پوچھنے پر ماسکو سے تردید سامنے آئی۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت امدادی کاروائیوں میں بھرپور حصہ لے رہی ہے، صوبائی حکومتیں دن رات کام کر رہی ہیں، امدادی پیکیج میں مزید اضافہ کریں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ کل اس حوالےسے ایک اور اہم اجلاس طلب کیا ہے، کسانوں کا جو نقصان ہوا ہے اس کا ازالہ کریں گے، بارش سے متاثرہ افراد کی امداد کا سلسلہ جاری ہے، وفاق اور این ڈی ایم اے صوبائی حکومتوں کی مدد کر رہے ہیں