عمران خان کا بیانیہ گھناؤنا ہے،جسے معاف نہیں کیا جاسکتا، رانا ثناء اللہ

اسلام آباد:وزیرداخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ آئی جی اسلام آباد اورپولیس افسران سےپوری معلومات لی ہیں شہباز گل پرکوئی تشدد نہیں ہوا، پی ٹی آئی کا بیانیہ دشمن ملک کا ایجنڈا ہے، منصوبہ بندی کے ساتھ گھٹیا مہم چلائی جارہی ہے۔

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ لسبیلہ کے شہدا کے خلاف پی ٹی آئی نے کمپین کی اور شہدا کے لواحقین کے تقدس کو پامال کیا گیا، شہباز گل نے ایک چینل پر فکس پروگرام کیا اور شہباز گل نے جو کہا وہ دراصل عمران خان اور پی ٹی آئی کا ایجنڈا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہت سارے سیاستدانوں نے سیاست میں مداخلت پر کہا لیکن کسی سیاستدان نے فوج کو اپنی قیادت کے خلاف نہیں اکسایا، 9 اگست کو شہباز گل کے خلاف مقدمہ درج کر کے 24 گھنٹے میں انہیں گرفتار کیا گیا اور گرفتاری کے بعد شہباز گل کو جوڈیشل ریمانڈ کے لیے پیش کیا گیا۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ جب شہباز گل کو عدالت میں پیش کیا گیا تو وہ مسکراتے ہوئے عدالت آئے اور شہباز گل نے جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے تشدد کی کوئی بات نہیں کی جبکہ 11 اگست کو طبی معائنہ کیا جس میں کسی تشدد کا ذکر ہے نہ شہباز گل نے کہا۔

انہوں نے کہا کہ میں نے سب سے تسلی کی ہے کہ اپنے طور پر بھی معلومات لیں اوربطوروزیرکہتا ہوں کہ شہباز گل پر پولیس حراست کے دوران کوئی تشدد نہیں ہوا۔ 17 اگست کو جب شہباز گل کا دوبارہ ریمانڈ دیا گیا تو ان کی حالت خراب ہوئی لیکن اس میں تشدد کی بنیاد پر صحت کی خرابی سامنے نہیں آئی۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ 6 دن اڈیالہ جیل اور 3 دن پولیس کسٹڈی میں رہے اور مسلم لیگ ن بطور جماعت کسی قسم کے تشدد کے خلاف ہے کیونکہ تشدد آئین کی خلاف ورزی ہے ہم کسی طور پر اس کے حق میں نہیں ہیں۔

رانا ثناء نے مزید کہا ہے کہ عمران خان کے دور میں ہماری ساری لیڈر شپ جسمانی اور ذہنی ٹارچر کے زیر اثر رہی ہے، اب آپ نے جو ڈرامہ کیا ہے کم از کم قوم سے معافی مانگ لیں۔