اسلام آباد(امت نیوز) اقوام ِ متحدہ کی جنرل اسمبلی نے سیلاب زدہ حکومت پاکستان اور عوام کی امداد سے متعلق قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا۔
پاکستانی دفترِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق پاکستان اور 601 ممالک کی جانب سے پیش کردہ قرارداد کو کسی اعتراض کے بغیر منظور کرلیا گیا۔
193 رکنی جنرل اسمبلی کی جانب سے اتفاق رائے سے منظور کی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی موسمی فنانسنگ تک بہتر رسائی ترقی پذیر ممالک کو موسمی تبدیلیوں کو کم کرنے اور خود کو اس کے مطابق ڈھالنے میں مدد دینے کے لیے اہمیت کی حامل ہے۔
قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ 2020 میں شروع ہونے والی موسمی تبدیلی کے حوالے سے مالی اعانت میں سالانہ 100 ارب ڈالر فراہم کرنے کا ترقی یافتہ ممالک کا وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔
جنرل اسمبلی سے خطاب میں سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ موسمی تبدیلیوں کے لیے ترقی پذیر ممالک سب سے کم ذمہ دار ہیں، ایسا ہی معاملہ پاکستان کا بھی ہے، جہاں سیلاب سے تقریباً 1,700 جانوں کا نقصان ہوا ہے۔
اقوام متحدہ کے سربراہ نے اپنے خطاب میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان کے سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے انسانی امداد میں اضافہ کرے۔
گوتریس نے کہا کہ وہ حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر ایک اعلیٰ سطحی ڈونرز کانفرنس کے انعقاد کے لیے کام کر رہے ہیں۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیراکرم نے کہا کہ قرارداد کے روڈ میپ میں پہلا پہلو سیلاب اپیل کا رسپانس ہے، سیلاب متاثرین کے لیے امداد کی اپیل 5 گنا بڑھا دی گئی جبکہ 816 ملین ڈالرکی امداد اپیل جنیوا میں لانچ کی گئی ہے، اس کے بعد بحالی کا پلان بھی بن گیا ہے، جو 14 اکتوبر کو واشنگٹن میں ورلڈ بینک کے اجلاس میں پیش کریں گے۔