پاکستان نے بھارتی وزیر دفاع کے غیر ذمہ دارانہ بیان کو مسترد کر دیا

اسلام آباد(اُمت نیوز)پاکستان کشمیر میں یوم سیاہ کے موقع پر ایک تقریب میں بھارتی وزیر دفاع کے انتہائی غیر ذمہ دارانہ، اشتعال انگیز اور بے جا ریمارکس کو مسترد کرتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ عاصم افتخار نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بھارتی وزیر دفاع کا یہ کہنا کہ ہم کشمیر میں ترقیاتی کام شروع کر دیا ہے جو گلگت بلتستان تک پہنچنے تک نہیں رکے گا،انتہائی مضحکہ خیز اور اشتعال انگیز ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر دفاع کے پر فریب ریمارکس مضحکہ خیز اور پاکستان دشمنی کا عکاس ہیں، مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد ترقیاتی کام مژدہ محض ایک چشم کشا اور تاریخی حقائق کو مسخ کرنے کی ایک شوقیہ کوشش ہے۔
عاصم افتخار نے یہ بھی کہا کہ حکومت ہند کو یاد دلایا جاتا ہے کہ آزاد جموں و کشمیر میں زمینی حقائق مختلف ہیں، آزاد جموں و کشمیر دنیا کے لیے آزاد، کھلا اور قابل رسائی خطہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت نے گزشتہ 75 سالوں سے جموں کشمیر پر زبردستی قبضہ اور اسے ایک وسیع جیل بنا رکھا ہے، بھارت کشمیری عوام کو حق خودارادیت دینے کے بجائے، ’توسیع پسندانہ مقاصد کے لیے آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان پر نظریں جمائے ہوئے ہے۔
ترجمان دفترخارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت کی 9 لاکھ سے زائد قابض افواج معصوم کشمیریوں کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا ارتکاب کر رہی ہیں، انسانی حقوق کی ان خلاف ورزیوں میں ماورائے عدالت قتل، حراست میں ہلاکتیں، تشدد اور من مانی نظربندیاں شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ معصوم بچوں سمیت لوگوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرنے اور گھروں کو مسمار کر کے اجتماعی سزائیں دینے کے واقعات بھی اکثر ہوتے رہتے ہیں۔
5 ترجمان دفترخارجہ نے یہ بھی کہا کہ اگست 2019 کے بھارت کے غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کے بعد سے اب تک بھارتی قابض افواج نے 690 سے زائد بے گناہ کشمیریوں کو ماورائے عدالت قتل کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں، بین الاقوامی قانون اور چوتھے جنیوا کنونشن کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرتے ہوئے، بھارت مقبوضہ علاقے کے آبادیاتی ڈھانچے کو بھی تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
عاصم افتخار کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت کو ایک یاد دہانی کی ضرورت ہے کہ جموں و کشمیر 1948 سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ بنا ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کہ بھارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کی واضح خلاف ورزی کرتے ہوئے جموں کشمیر میں قایک ابض قوت ہے۔
ترجمان دفترخارجہ نے یہ بھی کہا کہ جموں کشمیر پر ہندوستان کے بےبنیاد دعوے تاریخی حقائق اور اس کی قانونی حیثیت کو تبدیل نہیں کر سکتے ہیں، بی جے پی قیادت کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ جھوٹے دعوے کرنے سے باز رہے۔
عاصم افتخار کا کہنا تھا کہ پاکستان نے مسلسل بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جموں کشمیر کے حوالے سے اپنی ذمہ داری ادا کرے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بھارت کو جموں کشمیر کی آبادی کو تبدیل کرنے کی اس کی مذموم منصوبہ بندی کے ساتھ ساتھ معصوم کشمیریوں پر اس کے وحشیانہ جبر کا ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہیے۔
ترجمان دفترخارجہ عاصم افتخار کا مزید کہنا تھا کہ جموں و کشمیر کے تنازعہ کا واحد حل اس بات کو یقینی بنانے میں مضمر ہے کہ کشمیری اقوام متحدہ کی جانب سے مقرر کردہ آزادانہ اور غیر جانبدارانہ استصواب رائے کے جمہوری طریقہ کار کے ذریعے اپنے حق خودارادیت کا استعمال کر سکیں، کشمیری عوام کو یہ حق اقوام متحدہ کی قراردادوں میں دیا گیا ہے