وزیراعظم شہباز شریف منگلا ڈیم دورہ

شہباز۔ تنویر الیاس تکرار کے بعد تنازعے نے طول کیوں پکڑا؟

منگلا ڈیم سے متعلق تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف اور آزاد کشمیر کے وزیر اعظم سردار تنویر الیاس کے درمیان ہونے والی تکرار کے بعد تنازعہ طول پکڑ گیا ۔ تنویر الیاس کے ملکیتی اسلام آباد کے سب سے بڑے شاپنگ سنٹر سنٹورس مال کو سی ڈی اے انتظامیہ نے رات گئے سیل کر دیاجس کے خلاف مال ملازمین سڑکوں پر نکل آئے ، جبکہ آل پاکستان انجمن تاجران کے صدر اجمل بلوچ سمیت بڑی تعداد میں تاجر بھی احتجاج اور دھرنے میں شریک ہو گئے ۔ شدید احتجاج کے نتیجے میں سی ڈی اے کے متعلقہ شعبے نے شاپنگ مال کو ڈی سیل کر دیا تاہم مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے درمیان الفاظ کی جنگ جاری رہی اور ایک دوسرے کیخلاف دھمکی آمیز بیانات سامنے آرہے ہیں۔ تنازعے کا سبب منگلا ڈیم کی تقریب میں بدمزگی کے بعد وزیر اعظم آزاد کشمیر کی وہ ہنگامی پریس کانفرنس ہے جس میں انہوں نے وزیر اعظم شہباز شریف کیخلاف سخت اور قابل اعتراض الفاظ استعمال کئے۔

دوسری طرف مظفر آباد سمیت آزادکشمیر کے کئی شہروں میں وزیراعظم شہباز شریف کے خلاف وہاں کی حکمران جماعت تحریک انصاف کے تحت احتجاجی مظاہرے بھی کئے گئے ۔ ادھر تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے بھی سنٹورس مال کی بندش کی مذمت کرتے ہوئے اسے وزیراعظم آزاد کشمیر کے خلاف انتقامی کارروائی قرار دیا ہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز منگلا ڈیم کی تقریب میں وزیر اعظم شہبازشریف اور آزاد کشمیر کے وزیر اعظم سردار تنویر الیاس کے درمیان تکرار ہوئی تھی جس کے بعد تنویر الیاس نے ہنگامی پریس کانفرنس میں شہباز شریف سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف مال سیل کرنے کے حالیہ اقدام کو تنویر الیاس کے خلاف حکومت پاکستان کی انتقامی کارروائی قرار دے رہی ہے اور اس کے خلاف احتجاج کیا جا رہا ہے جبکہ حکومتی جماعت مسلم لیگ نون نے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ شاپنگ مال سیل کرنے کا فیصلہ سی ڈی اے انتظامیہ کا ہے حکومت کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں۔
اس سلسلے میں منگل کی صبح سینٹورس مال کے سینکڑوں ملازمین پلے کارڈ اٹھا کر سڑکوں پر نکل آئے جو حکومت کے خلاف اور مال دوبارہ کھولنے کے حق میں نعرے لگارہے تھے بعد ازاں احتجاج میں راولپنڈی اور اسلام آباد کی تاجر برادری بھی شامل ہوگئی اور آل پاکستان انجمن تاجران کے رہنما اجمل بلوچ تاجر نمائندوں کے ساتھ کسان چوک پر دھرنا دے کر بیٹھ گئے ۔انہوں نے دھمکی دی کہ اگر فوری طور پر شاپنگ مال نہ کھولا گیا تو احتجاج اور دھرنا طویل ہو سکتا ہے۔ دوسری طرف لیگی رہنما عطاتارڑ نےاحتجاج مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ان کی جماعت کی قیادت نے احتجاج کی اجازت دی تو تنویر الیاس کا اسلام آباد میں داخلہ ناممکن ہو جائے گا۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ آتش زدگی کے بعد سیل کیا جانے والا مذکورہ مال ڈی سیل کرانے میں مسلم لیگ نون کے رہنما حنیف عباسی نے اہم کردار ادا کیا تھا۔

تنویر الیاس نے ہنگامی پریس کانفرنس میں کیا کہا؟

میرپور کی تقریب کے بعد وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس کی ہنگامی پریس کانفرنس میں ان کی جانب سے وزیراعظم شہباز شریف کو سخت برا بھلا کہا گیا اور اس موقع پر انہوں نے اپنی اور وزیراعظم پاکستان کے منصب کو بھی  بالائے طاق رکھ دیا۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف کی تقریر کے دوران سردار تنویر الیاس نے کھڑے ہو کر بار بار بولنے کی کوشش کی جبکہ تقریب میں موجود بعض غیرملکی سفیروں سمیت اہم شخصیات حیرت سے انہیں دیکھتی رہیں۔

بعد ازاں پریس کانفرنس میں بھی وزیر اعظم آزاد کشمیر نے شہباز شریف کے خلاف انتہائی سخت اور قابل اعتراض الفاظ استعمال کیے۔اس حوالے سے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے جس میں تنویر الیاس وزیراعظم شہباز شریف کو مختلف "القابات” سے نواز رہے ہیں۔ انہوں نے شہباز شریف کو سیاسی سوجھ بوجھ اور تہذیب سے عاری قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس شخص کو تو چوکیدار بھی نہیں رکھا جا سکتا۔ سیاسی مبصرین نے اس انداز گفتگو اور طرز عمل کو افسوسناک قرار دیا ہے۔