کراچی:اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود میں 1 فیصد اضافہ کردیا،مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ہے۔
گورنراسٹیٹ بینک نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ aسٹیٹ بینک نے شرح سود میں 1 فیصد اضافہ کردیا،شرح سود 16 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کردی گئی۔
گورنر اسٹیٹ بینک کاکہنا ہے کہ مہنگائی کا دباﺅ برقرار ہے، اگر دباﺅ برقرار رہا تو مہنگائی بڑھ سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ درآمدات میں کافی فرق آ رہا ہے،لارج اسکیل مینوفیکچرنگ میں بہت سے مسائل ہیں،جی ڈی پی گروتھ 2 فیصد سے کم رہ سکتی ہے ۔
گورنر اسٹیٹ بینک کاکہنا ہے کہ مہنگائی کا دباﺅ برقرار ہے، اگر دباﺅ برقرار رہا تو مہنگائی بڑھ سکتی ہے ،انہوں نے کہاکہ درآمدات میں کافی فرق آ رہا ہے،لارج اسکیل مینوفیکچرنگ میں بہت سے مسائل ہیں،جی ڈی پی گروتھ 2 فیصد سے کم رہ سکتی ہے ۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے کہاکہ مہنگائی میں اضافے کا رحجان ہے ، مہنگائی پر قابو پانے کیلیے شرح سود بڑھائی ،مہنگائی کا زور ہے قیمتوں میں استحکام ضروری ہے۔
ان کاکہناتھا کہ کرنٹ اکاﺅنٹ خسارہ جولائی سے دسمبر تک 3.7 ارب ڈالر رہا،قرضوں کی ادائیگیوں کااثر ہمارے ذخائر پر پڑتا ہے ،ڈالرز نہیں آ رہے جس سے زرمبادلہ کے ذخائر پر دباﺅ ہے ۔
گورنر سٹیٹ بینک نے کہاکہ آئی ایم ایف کے نویں جائزے کے بعد ڈالرز آئیں گے،جس کے بعد زرمبادلہ ذخائر پر دباﺅ میں کمی آئے گی۔