لاہور(امت نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ملک میں قانون اور انصاف عملداری سے متعلق سوالات وزیراعظم سے چار سوالات پوچھ لیے۔
عمران خان نے سماجی رابطے کی سائٹ پر وزیراعظم کے ایک ٹویٹ پر اُن کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ میں شہباز شریف سے سوالات پوچھنے کی جسارت کرسکتا ہوں
کیا ایک ایسے شخص، جو گزشتہ چند ماہ کے دوران دو قاتلانہ حملوں کا نشانہ بنا،کے طور پر میں شہبازشریف سےدرج ذیل سوالات پوچھنے کی جسارت کرسکتاہوں ؛
1۔ بطور پاکستانی شہری کیا مجھے یہ حق حاصل ہے کہ میں ان لوگوں کو نامزد کروں جو میرے خیال کےمطابق مجھ پر قاتلانہ حملے کے ذمہ دار تھے؟ pic.twitter.com/rNTBPe5IjD
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 8, 2023
انہوں نے سوال کیا کہ بطور پاکستانی شہری کیا مجھے یہ حق حاصل ہے کہ میں ان لوگوں کو مقدمے میں نامزد کروں جو میرے خیال سے مجھ پر قاتلانہ حملے کے ذمہ دار تھے؟ کیا شہبازشریف کی ٹویٹ کا مطلب یہ ہے کہ فوجی افسران قانون سےبالاتر ہیں یا وہ کسی جرم کا ارتکاب نہیں کر سکتے؟ اگر ان میں سے کسی کے بارے میں ہمارا خیال یہ ہے کہ کسی نے کوئی جرم کیا ہے تواس سے ادارہ کیسے بدنام ہوتا ہے؟۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید سوالات کیے کہ کون اتنا طاقتور تھا کہ پنجاب میں پی ٹی آئی کی حکومت کےباوجود وزیرآباد جے آئی ٹی کو سبوتاژ کرسکتا تھا؟ کیا شہبازشریف بتاسکتےہیں کہ 18مارچ کو میری پیشی سے پہلے والی شام خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیکس پر کیوں سی ٹی ڈی اور وکلا کا روپ کیوں دھار کر قبضہ کیا تھا۔
مجھےمقدمےکے اندراج کےآئینی و قانونی حق سے کیوں محروم کیا گیا؟
2۔ کیا شہبازشریف کی ٹویٹ کا مطلب یہ ہےکہ فوجی افسران قانون سےبالاتر ہیں یا وہ کسی جرم کا ارتکاب نہیں کر سکتے؟ اگر ان میں سےکسی کےبارےمیں ہمارا خیال یہ ہےکہ اس نےکوئی جرم کیا ہے تواس سے ادارہ کیسے بدنام ہوتا ہے؟
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 8, 2023
انہوں نے سوال کیا کہ جوڈیشل کمپلیکس میں خفیہ اداروں کے لوگوں کی موجودگی کا مقصد کیا تھا، اگرشہباز شریف ان سوالات کےسچ پرمبنی جوابات دیں سکیں توان سب سے ایک طاقتور شخص اور اس کےساتھیوں کاسراغ ملےگا جو سب قانون سے بالاتر ہیں۔
ISIکےلوگوں کی وہاں موجودگی کا مقصدکیاتھا اور انکا جوڈیشل کمپلیکس میں کام ہی کیا تھا؟
اگر شہباز شریف ان سوالات کےسچ پر مبنی جوابات دیں سکیں تو ان سب سےایک ہی طاقتورشخص+اس کےساتھیوں کاسراغ ملےگا جو سب قانون سےبالاتر ہیں۔
— Imran Khan (@ImranKhanPTI) May 8, 2023
عمران خان نے لکھا کہ چنانچہ وقت آگیا ہے کہ ہم باضابطہ اعلان کریں کہ پاکستان میں محض جنگل ہی کا قانون رائج ہے جہاں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا اصول کارفرما ہے۔