سیاسی مخالفین کی وجہ سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے،فائل فوٹو
سیاسی مخالفین کی وجہ سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے،فائل فوٹو

عمران خان نے وزیراعظم سے 4سوال پوچھ لئے

لاہور(امت نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ملک میں قانون اور انصاف عملداری سے متعلق سوالات وزیراعظم سے چار سوالات پوچھ لیے۔

عمران خان نے سماجی رابطے کی سائٹ پر وزیراعظم کے ایک ٹویٹ پر اُن کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ  میں شہباز شریف سے سوالات پوچھنے کی جسارت کرسکتا ہوں

 

 

انہوں نے سوال کیا کہ بطور پاکستانی شہری کیا مجھے یہ حق حاصل ہے کہ میں ان لوگوں کو مقدمے میں نامزد کروں جو میرے خیال سے مجھ پر قاتلانہ حملے کے ذمہ دار تھے؟ کیا شہبازشریف کی ٹویٹ کا مطلب یہ ہے کہ فوجی افسران قانون سےبالاتر ہیں یا وہ کسی جرم کا ارتکاب نہیں کر سکتے؟  اگر ان میں سے کسی کے بارے میں ہمارا خیال یہ ہے کہ کسی نے کوئی جرم کیا ہے تواس سے ادارہ کیسے بدنام ہوتا ہے؟۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید سوالات کیے کہ کون اتنا طاقتور تھا کہ پنجاب میں پی ٹی آئی  کی حکومت کےباوجود وزیرآباد جے آئی ٹی کو سبوتاژ کرسکتا تھا؟ کیا شہبازشریف بتاسکتےہیں کہ 18مارچ کو میری پیشی سے پہلے والی شام خفیہ ایجنسی کے اہلکاروں نے اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیکس پر کیوں سی ٹی ڈی  اور وکلا کا روپ کیوں دھار  کر قبضہ کیا تھا۔

 

 

انہوں نے سوال کیا کہ جوڈیشل کمپلیکس میں خفیہ اداروں کے لوگوں کی موجودگی کا مقصد کیا تھا، اگرشہباز شریف ان سوالات کےسچ پرمبنی جوابات دیں سکیں توان سب سے ایک طاقتور شخص اور اس کےساتھیوں کاسراغ ملےگا جو سب قانون سے بالاتر ہیں۔

 

 

عمران خان نے لکھا کہ چنانچہ وقت آگیا ہے کہ ہم باضابطہ اعلان کریں کہ پاکستان میں محض جنگل ہی کا قانون رائج ہے جہاں جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا اصول کارفرما ہے۔