اکستان سے معاہدے بارے آئی ایم ایف کی ترجمان ایسٹر پیریز نے اہم بیان میں کہا ہے کہ پاکستان سے 8 ارب ڈالر فنانسنگ کا مطالبہ نہیں کیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق آئی ایم ایف کی خاتون نمائندہ کا کہنا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارہ پاکستانی شراکت داروں کی طرف سے مالی معاونت پر حمایت جاری رکھے گا، 9 ویں جائزے میں طے شدہ بیرونی ادائیگیوں کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔
اس سے پہلے آئی ایم ایف (عالمی مالیاتی ادارے) کی جانب سے حکومت پاکستان کو کہا گیا تھا کہ دسمبر 2023 تک 8 ارب ڈالر قرضوں کی واپسی کے انتظامات پر مطمئن کرنا ہو گا۔ مئی، جون کے دوران پاکستان نے 3.7 ارب ڈالر کا بیرونی قرضہ واپس کرنا ہے۔
وزارت خزانہ ذرائع نے بتایا تھا کہ آئی ایم ایف نے مزید 2.4 ارب ڈالر کی یقین دہانی مانگ لی، چین سے 2.4 ارب ڈالر کے قرض کی واپسی کیلئے روول اوور یقینی بنانا ہو گا۔ پاکستان نے اس سے قبل چین سے 3 ارب ڈالر فنڈنگ کی یقین دہانی کرائی تھی۔ سعودی عرب سے بھی 2 ارب اور متحدہ عرب امارات سے ایک ارب ڈالرکی فنڈنگ کی یقین دہانی کرائی تھی۔