مظفر آباد : کشمیری رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ یاسین ملک کو عدالت پیش نہیں کیا جا رہا۔ میں رضیہ سلطانہ کے ساتھ یہاں احتجاج میں آئی ہوں، ہم اس وقت پریشان حالت میں ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کشمیری رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا کہ بھارتی اقدام کے خلاف رضیہ سلطان نے اقوام متحدہ کو خط لکھا ہے۔ رضیہ سلطانہ نے مطالبہ کیا ہے کہ اس کے والد کو بچایا جائے۔ 11 سال کی بچی ان سے والد کی رہائی کا مطالبہ کر رہی ہے۔ مشعال ملک نے کہا کہ یاسین ملک ساڑھے چار سال سے ڈیتھ سیل میں ہیں۔ انہیں ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ملنے کی اجازت ہے نہ فون پر بات کرنے دی جا رہی ہے۔ رضیہ سلطانہ اپنے والد کو خط لکھتی ہے وہ ان تک نہیں پہنچ رہا۔یاسین ملک کو پھانسی گھاٹ سے نکالا جائے۔ مودی خونی قاتل ہے، اگر یاسین ملک کو کچھ ہوا تو یہ نہ سمجھا جائے کہ رد عمل نہیں آئے گا، اتنا سخت رد عمل آئے گا کہ وہ سوچ بھی نہیں سکتے۔ ناقابل یقین رد عمل آئے گا۔
حریت لیڈر یاسین ملک کی صاحبزادی رضیہ سلطانہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تمام کشمیری حریت لیڈرز کو سلام پیش کرتی ہوں جنہوں نے آزادی کیلئے اپنی صحت ، فیملی سب کچھ قربان کیا۔ میں اقوام متحدہ سے اپیل کرتی ہوں کہ میرے پاپا کو بچائیں۔ میرے پاپا نے بھی اپنا سب کچھ قربان کیا، میں پاپا سے ملنا چاہتی ہوں، ان سے کھیلنا چاہتی ہوں۔ میرے پاپا ہم سب کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ میں دو سال کی تھی اور آج 11 سال کی ہوں۔ ہم کشمیر کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ میرے پاپا کی رہائی کیلئے سب مدد کریں۔ میں گجرات کے قصائی مودی کو تنبیہہ کرتی ہوں میرے باپ کو کچھ ہوا تو تم ذمہ دار ہو گے۔