اسلام آباد (اُمت نیوز ) توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطل ہوگی یا نہیں ؟ فیصلہ کچھ دیر بعد سنایا جائے گا۔
گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی سزا معطلی کی درخواست پر فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جو آج 11 بجے سنانے کا کہا تھا۔
چیئرمین پی ٹی آئی کی جانب سے توشہ خانہ کیس میں ٹرائل کورٹ کی سزا کے خلاف درخواست پر سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق اور جسٹس طارق جہانگیری کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے کی۔
سماعت کے موقع پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ یہ کرپٹ پریکٹسز کا کیس ہے، چیئرمین پی ٹی آئی 44 میں سے صرف 4 سماعتوں پر عدالت آئے، ان کی یہ دلیل مان بھی لیں کہ سیشن کورٹ ٹرائل کی مجاز نہیں تو مجسٹریٹ کی سکروٹنی کے بعد ٹرائل تو سیشن کورٹ نے ہی کرنا تھا۔
دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ روسٹرم پر آئے اور کہا کہ الیکشن کمیشن کے وکیل کے دلائل میں مداخلت نہیں کرنا چاہتا لیکن کچھ فیصلوں کے حوالے دینا چاہتا ہوں۔
لطیف کھوسہ نے نواز شریف کی سزا معطلی کا حکم بحال رکھنے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کا حوالہ دیا اور کہا کہ الیکشن کمیشن کے وکیل نے ایک گھنٹہ اس دن لیا، 2 گھنٹے آج لے گئے۔
بعد ازاں فریقین کے دلائل سننے کے بعد چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے فیصلہ محفوظ کیا۔
عدالتی عملے نے بتایا کہ اس کیس کا فیصلہ آج دن 11 بجے سنایا جائے گا جب کہ عدالتی عملے نے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلا کو بھی آگاہ کردیا۔