اسلام آباد: پاکستانی دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے پاکستانی فصائی حدود کی خلاف ورزی کرکے حنلط کیا گیا ہے جس میں 2 بچے جاں بحق ہوگئے ہیں۔ پاکستان نے اسلام آباد میں ایرانی سفیر کو طلب کرکے احتجاج کیا ہے۔
دفتر خارجہ کی جانب سے منگل کی شب جاری بیان کے مطابق پاکستان نے ایران کی جانب سے فضائی حدود کی خلاف ورزی کی شدید مذمت کی ہے۔ پاکستان نے فضائی حدود کی بلا اشتعال خلاف ورزی پر ایران سے شدید احتجاج کیا اور ایرانی ناظم الامور کو دفترخارجہ طلب کر کے ایرانی حملے کی مذمت کی۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان ایران کی جانب سے اپنی فضائی حدود کی بلا اشتعال خلاف ورزی کی شدید مذمت کرتا ہے جس کے نتیجے میں دو معصوم بچے جاں بحق اور تین بچیاں زخمی ہوئیں۔
🔊: PR NO. 1️⃣5️⃣/2️⃣0️⃣2️⃣4️⃣
Pakistan’s Strong Condemnation of the Unprovoked Violation of its Air Space
🔗⬇️https://t.co/TAWRqC7qMy pic.twitter.com/oqi3tvAOso
— Spokesperson 🇵🇰 MoFA (@ForeignOfficePk) January 16, 2024
دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی خودمختاری کی یہ خلاف ورزی مکمل طور پر ناقابل قبول ہے اور اس کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں۔ یہ اور بھی تشویشناک ہے کہ یہ غیر قانونی عمل پاکستان اور ایران کے درمیان رابطے کے متعدد چینلز کے موجود ہونے کے باوجود ہوا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ پاکستان کی جانب سے پہلے ہی تہران میں ایرانی وزارت خارجہ میں متعلقہ سینئر عہدیدار کے پاس شدید احتجاج درج کرایا جا چکا ہے۔ ایرانی ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں بلایا گیا ہے تاکہ وہ پاکستان کی خودمختاری کی اس صریح خلاف ورزی کی شدید مذمت کریں اور اس کے نتائج کی ذمہ داری پوری طرح سے ایران پر عائد ہوگی۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ کہا ہے کہ دہشت گردی خطے کے تمام ممالک کے لیے مشترکہ خطرہ ہے جس کے لیے مربوط کارروائی کی ضرورت ہے۔ اس طرح کی یکطرفہ کارروائیاں اچھے ہمسایہ تعلقات کے مطابق نہیں ہیں اور یہ دو طرفہ اعتماد اور اعتماد کو شدید نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کے سرکاری ٹی وی اور ذرائع ابلاغ نے پہلے حملے سے متعلق خبر دی اور کہا گیا کہ حملے میں ڈرون اور میزائل استعمال ہوئے ہیں لیکن پھر یہ خبر غائب ہوگئی۔
خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حملے کے حوالے سے ابہام پایا جاتا ہے۔ تاہم اس کے نتیجے میں کشیدگی بڑھنے کا امکان ہے۔
بین الاقوامی ذرائع ابلاغ نے کہا کہ پاکستانی دفتر خارجہ نے سخت الفاظ پر مبنی بیان جاری کیا ہے جس میں سنگین نتائج کی بات کی گئی ہے۔