مچھ آپریشن میں مارے گئے دہشتگردوں کی مزید تصاویر منظرِ عام پر آگئیں

 

بلوچستان کے علاقے مچھ میں سیکیورٹی فورسز کے کلئیرنس آپریشن میں مارے جانے والے دہشت گردوں کی مزید تصاویر منظرِ عام پر آگئیں۔

مچھ حملے میں مارے جانے والے دہشت گردوں کی مزید تصاویر منظر عام پر آگئیں جبکہ دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کا کامیاب ”مچھ کلئیرنس آپریشن“ مکمل کیا جاچکا ہے، سیکیورٹی فورسز کی بروقت جوابی کارروائی سے تمام حملوں کو ناکام بنا دیا گیا، ”مچھ کلئیرنس آپریشن“ کے دوران مجموعی طور پر 24 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا۔

لاپتہ افراد کے نام پر ملک کو بدنام کرنے کی سازش بھی بے نقاب ہوگئی، بے نقاب ہونے والی سازش کی واضح مثال مچھ حملے میں ہلاک ہونے والے ایک دہشت گرد کی شناخت ہے، دہشت گرد عبدالودود ساتکزئی جس کو لاپتہ افراد میں شامل کرکے ریاست مخالف پروپیگنڈا کیا جا رہا تھا وہ مچھ حملے میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں ہلاک ہوگیا۔

اس سے قبل دہشت گرد امتیاز احمد ولد رضا محمد بھی لا پتہ افراد کی فہرست میں شامل تھا، جو سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران مارا گیا۔

عبدالودود ساتکزئی کی ہلاکت اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ لاپتا افراد کا پروپیگنڈا کرنے والے اور بلوچستان کے دہشت گرد عناصر ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں جو وقتاً فوقتاً ریاست پاکستان کے خلاف حملہ آور ہوتے رہتے ہیں۔

ہلاک دہشت گرد عبدالودود ساتکزئی کی بہن 12 اگست2021 سے بھائی کی گمشدگی کا راگ الاپ رہی تھی۔ حالیہ لاپتہ افراد کے نام پر سیاست کرنے والی ماہ رنگ بلوچ جیسے عناصر بیرونی قوتوں کی ایماء پر ملک میں بدامنی اور انتشار پھیلا رہے ہیں، جس کا مقصد بلوچستان کی ترقی کو روکنا ہے

اس سے قبل ایران کے علاقے میں جوابی حملے کے دوران بھی کالعدم بلوچستان لبریشن آرمی کے دہشت گرد ہلاک ہوئے جنہیں ماہ رنگ بلوچ نے بطور بلوچ شہری تسلیم کیا، مچھ اور اس جیسے بہت سارے دہشت گردانہ حملوں میں ملوث کالعدم تنظیموں کی مذمت ماہ رنگ بلوچ اور دیگر انسانی حقو ق کے علمبرداروں کی طرف سے کبھی نہیں کی گئی جن کی وجہ سے کئی معصوم بلوچوں کی جان گئی۔

صرف سال 2023 میں دہشت گردوں نے ضلع تربت میں 158 دہشت گردی کی کارروائیوں میں 66 افراد شہید جبکہ 30 سے زائد زخمی کیے، حال ہی میں بلوچستان نیشنل آرمی کے ہتھیار ڈالنے والے سرفراز بنگلزئی نے اس بات کا اعتراف کیا کہ“ملک دشمن عناصر چندپیسوں کے عوض بلوچستان کے معصوم لوگوں کی جانوں سے کھیل رہے ہیں“۔

قدرتی وسائل سے مالا مال سرزمین بلوچستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنا ہے یا ریاست مخالف حکمت عملی اپناتے ہوئے معصوم بلوچوں کے خوشحال بلوچستان کے خواب کی راہ میں رکاوٹ بننا ہے یہ فیصلہ ماہ رنگ بلوچ اور دہشت گرد عناصر کو کرنا ہے۔