اسرائیل میں امریکا کی حمایت پہلے سے بھی زیادہ بڑھ گئی، فائل فوٹو
 اسرائیل میں امریکا کی حمایت پہلے سے بھی زیادہ بڑھ گئی، فائل فوٹو

امریکا کی عالمی لیڈری کو جھٹکا لگ گیا

شایان احمد:
دنیا کو لیڈ کرنے کیلئے امریکا کو چین نے ٹکر دے دی۔ گیلپ سروے رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ عالمی سطح پر پسندیدگی کے انڈیکس میں امریکا کی پوزیشن کمزور پڑگئی ہے۔ جس سے اس کی عالمی لیڈری کو خطرہ لاحق ہے۔ براعظم افریقہ میں چین کو پسند کیا جانے لگا ہے۔ جس کی وجہ غربت کا خاتمہ اور افریقی ممالک کی ترقی کیلئے بھاری سرمایہ کاری ہے۔ جبکہ روس کا بھی بیجنگ کی جانب جھکاؤ ہے۔ اس صورتحال میں امریکہ جو دنیا بھر میں اپنی مقبولیت کھو رہا ہے۔ اسے اسرائیل میں پہلے سے بھی زیادہ حمایت ملی ہے۔

گیلپ کی اس رپورٹ کیلئے 2023ء میں دنیا بھر کے 133 ممالک کا سروے کیا گیا تھا۔ سروے میں شامل 81 ممالک میں امریکہ کو برتری حاصل ہے۔ جبکہ 52 میں چین کی پسندیدگی امریکہ سے زیادہ ہے۔ امریکا کے بطور عالمی لیڈر کے طور پر پسندیدگی سب سے زیادہ کوسووو میں پائی گئی۔ جبکہ چین کے عالمی کردار کو روس میں سب سے زیادہ پسند کیا گیا ہے۔

گیلپ کا رپورٹ میں کہنا ہے کہ پسندیدگی کے اعتبار سے برتری حاصل ہونا کسی بھی ملک کی اثر انداز ہونے کی صلاحیت کیلئے اہم ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ دیگر مستقل محرکات کے علاوہ ایک بڑی عالمی طاقت کو اگر کسی ملک میں زیادہ پسندیدگی حاصل ہے تو اسے اپنے اہداف کے ادراک کا بہتر موقع ملتا ہے۔ گیلپ کی رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ پسندیدگی کا مجموعی اسکور کسی ملک میں عوامی سطح پر سافٹ پاور کو سمجھنے کے بارے میں بھی مددگار ہو سکتا ہے۔ تاہم گیلپ کی رپورٹ میں ایک اور اہم نکتے کی نشان دہی بھی کی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق دونوں ممالک کی مجموعی پسندیدگی میں کمی واقع ہوئی ہے۔ جس سے ’’دنیا میں دونوں عالمی قوتوں کیلئے کم ہوتے جوش و خروش‘‘ کی نشان دہی ہوتی ہے۔ مجموعی پسندیدگی میں کمی کے ساتھ ساتھ دونوں عالمی قوتوں کیلئے دنیا کے بعض خطوں میں پسندیدگی کا تناسب بڑھا بھی ہے۔ افریقی ممالک تنزانیہ، یوگنڈا، جنوبی افریقہ اور ملاوی میں چین کے قائدانہ کردار کی پسندیدگی بڑھی ہے۔ جبکہ ایشیائی ممالک بھارت، فلپائن، جنوبی کوریا اور ویتنام میں امریکہ کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین کے اپنے پڑوسی ممالک سے متعلق بعض جارحانہ اقدامات کی وجہ سے ایشیا کے کئی ممالک کے امریکہ کی جانب جھکائو میں اضافہ ہوا ہے۔ کسی بھی ملک میں امریکہ کی مجموعی پسندیدگی کے اسکور میں سے چین کیلئے پسندیدگی کا اسکور تفریق کرکے مجموعی اسکور حاصل کیا گیا ہے۔ درجہ بندی کیلئے مثبت 200 سے منفی 200 کے درمیان کا پیمانہ رکھا گیا تھا۔ اس پیمانے میں مثبت 200 امریکہ کیلئے مکمل حمایت اور چین کیلئے مکمل مخالفت کی نشان دہی کرتا ہے۔

اسی طرح منفی 200 اس کے الٹ رجحان کو ظاہر کرتا ہے۔ جبکہ صفر سے دونوں ممالک کیلئے یکساں حمایت کی نشان دہی ہوتی ہے۔ کوسووو میں امریکہ کیلئے سب سے زیادہ حمایت پائی جاتی ہے اور وہاں اس کا اسکور مثبت 154 ہے۔ جبکہ روس میں منفی 132 کے ساتھ چین سب سے زیادہ مقبول ہے۔ گزشتہ برس دونوں عالمی قوتوں کی مقبولیت میں آنے والے اتار چڑھائو کا تعلق کئی دیگر محرکات سے بھی ہے۔ جس میں قیادت کی تبدیلی اور عالمی تنازعات بھی شامل ہیں۔

2024ء کو تاریخ کا سب سے بڑا انتخابی سال بھی کہا جا رہا ہے۔ اس برس 50 سے زائد ممالک میں الیکشن ہو رہے ہیں اور دنیا کی نصف سے زائد آبادی اپنا حقِ رائے دہی استعمال کرے گی۔ گیلپ رپورٹ کی شریک مصنف جولی رے کا کہنا ہے کہ انتخابات کے اثرات کے بارے میں پیش گوئی کرنا قبل از وقت ہوگا۔ البتہ یہ واضح ہے کہ بہت کچھ دائو پر لگا ہے۔