یہ 2011 کا پروجیکٹ تھا جس کا اختتام ہوا ہے، فائل فوٹو
یہ 2011 کا پروجیکٹ تھا جس کا اختتام ہوا ہے، فائل فوٹو

فیض حمید کی گرفتاری معجزہ ہے، اسحاق ڈار

اسلام آباد: نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ فیض حمید کی گرفتاری اللہ تعالیٰ کی طرف سے ایک معجزہ ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ اس معجزے پر حیران ہوں۔ پہلی مرتبہ اس طرح کی چیزیں ہوئی ہیں۔اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ یہ 2011 کا پروجیکٹ تھا جس کا اختتام ہوا ہے۔ 2014 کا دھرنا بھی ناکام ہوا اور معیشت بھی خراب ہوئی۔

اسحاق ڈار نے انکشاف کیا کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید نے مجھ سے بھی معافی مانگی تھی، میں بھی جنرل فیض کے متاثرین میں شامل ہوں، فیض حمید نے اکتوبر کے وسط میں مجھ سے زیادتی پر معافی مانگی۔

نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ اللہ کرے ہم بطور قوم سیدھے راستے پر چلیں، غلط چیزوں کے ہمیشہ سے خلاف ہوں انہیں کنٹرول کیا جانا چاہیئے، 2024 کے دھرنوں سے سیاسی کھیل شروع ہوا،گندی سیاست نے اس ملک کا بیڑا غرق کردیا، دھرنوں، گندی سیاست کے نتیجےمیں دنیا کی 24 ویں معیشت 47 نمبر پر آگئی۔

ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ جوائنٹ سیکرٹری یوکے دورے کے دوران اہلخانہ ساتھ لےکرگیا، جوائنٹ سیکرٹری کی بیوی اور چار بچوں نے سیاسی پناہ لی، پارلیمنٹ کے افسران کو دفتر خارجہ آئندہ ویزا کے حوالے سے کوئی سہولت فراہم نہیں کرے گا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹرز کو ویزوں کے حوالے سے سہولت بدستور فراہم کی جائے گی، ارکان پارلیمنٹ کی فیملی کو سہولت ملے گی دوستوں اور محلے داروں کو نہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ سینٹ پارلیمانی وفود کے بیرون ملک دوروں پر پابندی عائد کر دی ، حالیہ ایک دورے میں پانچ افراد غائب ہو گئے ، ایسی حرکات سے ملک کی بدنامی ہوتی ہے۔