ماسکو:روس کا کہنا ہے کہ بشارالاسد نے فریقین سے بات چیت کے بعد اقتدار سے علحیدگی اختیار کی۔ روس کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ بشارالاسد نے اپنا عہدہ اور ملک چھوڑنے سے قبل تنازع میں شریک تمام مسلح گروہوں سے بات چیت کی ہے۔
ماسکو کے مطابق ان مذاکرات کے نتیجے میں بشارالاسد نے پرامن منتقلی اقتدار کی ہدایات بھی دیں۔روس کا کہنا ہے کہ وہ ان مذاکرات کا کسی بھی طور پر حصہ نہیں تھا اور یہ کہ روس کی شام میں فوجی اڈے ہائی الرٹ پر ضرور ہیں مگر انھیں کسی قسم کا خطرہ لاحق نہیں۔
روس کا کہنا ہے کہ وہ شام کے تمام اپوزیشن گروہوں سے رابطے میں تھے۔
واضح رہے کہ روس بشارالاسد کا اہم اتحادی رہا ہے۔ اس سے قبل انھیں اقتدار میں رکھنے کے لیے ماسکو نے انھیں فوجی امداد کی بھی پیشکش کی تھی۔