فائل فوٹو
فائل فوٹو

شام میں پھنسے پاکستانی شہریوں کی سہولت کیلیے کرائسز مینجمنٹ یونٹ فعال

اسلام آباد: شام میں موجودہ صورتحال کے پیش نظر وزارت خارجہ نے شام میں موجود پاکستانی شہریوں کی سہولت کے لیے کرائسز مینجمنٹ یونٹ فعال کر دیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق شام میں موجود پاکستانی شہریوں کی سہولت کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں، اہلخانہ فون نمبر یا ای میل کے ذریعے رابطہ کر سکتے ہیں۔

سفارتی ذرائع کے مطابق شام میں 1200 پاکستانی ہیں، تمام پاکستانی محفوظ ہیں اور دمشق سفارتخانہ سے رابطے میں ہیں۔

پاکستان میں رابطے کے لیے درج ذیل فون نمبر: 051-9207887 اور ای میل [email protected] پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ دمشق میں پاکستانی سفارتخانہ شام میں موجود پاکستانی شہریوں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے متحرک ہے۔

شام میں رابطے کے لیے درج ذیل فون نمبر/واٹس ایپ +963987127822، +963990138972 اور ای میل [email protected] پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

شام میں سیکڑوں پاکستانی محصور، سفارتی عملہ محفوظ

شام کی موجودہ صورت حال کے پیش نظر پاکستانی حکام نے کہا ہے کہ دمشق میں پاکستان کا سفارتی عملہ مکمل طور پر محفوظ ہے، پاکستان انٹرنیشنل اسکول کے اساتذہ اور عملہ بھی محفوظ ہے۔ دوسری جانب شام جانے والے کئی پاکستانی زائرین کے وہاں پھنسنے کی اطلاات ہیں۔

شام کی باغی ملیشیا حیات التحریر الشام (ایچ ٹی ایس) کے ملک پر قبضے کے باعث سیکڑوں پاکستانی زائرین شام میں پھنسے ہونے کی اطلاعات ہیں۔ ہر سال لاکھوں کی تعداد میں پاکستانی زائرین مقدس مقامات کی زیارت کے لیے عراق اور شام کا سفر کرتے ہیں۔

بشار الاسد کے ملک سے فرار ہونے کے بعد باغیوں نے نے سرکاری عمارتوں اور ائیر پورٹس کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔ ائیر پورٹ کی بندش کے باعث شام میں تقریباً 250 پاکستانی زائرین پھنس کر رہ گئے ہیں۔

شام ونگز ائیرلائن کے کنٹری ہیڈ طارق سمیع اللہ کا کہنا ہے کہ باغیوں نے ملک پر قبضے کے بعد ائیر پورٹ بند کر دیا ہے، ہماری آج لاہور کیلئے پرواز منسوخ ہوئی ہے۔طارق سمیع اللہ کا کہنا ہے کہ 11 دسمبر کی کراچی کیلئے فلائٹ بھی کینسل ہے۔

دوسری جانب زائرین کا کہنا ہے کہ شام ونگز کے تحت ائیر لائنز کا آج کا شیڈول واضح نہیں، دمشق کے علاقے سیدہ زینب میں ہوائی فائرنگ کے باعث زائرین میں خوف و ہراس ہے۔

واضح رہے کہ شام میں صدر بشار الاسد کا تختہ الٹنے کے بعد پاکستانی شہری پھنس گئے ہیں۔