"را” پہلگام حملے کی منصوبہ ساز ، خفیہ دستاویز منظر عام پر

نئی دہلی (خصوصی رپورٹ)

پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلیجنس ایجنسی "را” کا کردار بے نقاب ہو گیا،

ذرائع کے مطابق اس حوالے سے ایک اہم دستاویزسوشل میڈیا ایپلیکیشن "ٹیلی گرام” کے ذریعے لیک ہوئی ہے جو پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا بھی واضح ثبوت ہے۔ذرائع کے مطابق دستاویزمیں دی گئی ہدایات اور منصوبے پر عملدرآمد میں تضاد فالس فلیگ کا باعث بنا۔دستاویز میں ہدایت دی گئی ہے کہ پاکستان مخالف بیانیہ میڈیا پر 36 گھنٹے کے بعد بنانا ہے۔

سوشل میڈیا پر لیک ہونے وآور دستاویز میں ہوش ربا انکشافات سامنے آئے ہیں۔

دستاویزبعنوان Psy Ops اور بیانیہ کنٹرول میں واضح ہدایات دی گئی ہیں کہ”واقعے کا بیانیہ یوں مرتب ہو کہ یہ ریاست سمیت غیر مسلموں پر حملہ بن کر ابھرے”

را دستاویز کے مطابق میڈیا کے اثاثوں کو 36 سے 48 گھنٹے پہلے واقعے کی جگہ پر متحرک کیا جائے گا،
را دستاویز کے مطابق ضلع اننت ناگ میں ایک کارروائی عمل میں لائی جائے گی ، جس میں سیاحوں کی آمد و رفت کی نگرانی کے بہانے خاص جگہوں پر اپنے فیلڈ آپریٹرز تعینات کیے جائیں گے ۔را دستاویز کے مطابق حملے کے دو سے چار گھنٹے کے اندر اے آئی سسٹم کے تحت گواہوں کے بیانات لیے جائیں گے۔ دھندلی ویڈیوز کی مدد سے واقعہ کی تصویریں دوبارہ بنائی جائیں گی، را دستاویز کے مطابق
مرکزی ہیش ٹیگ کے بجائے 200 سے زائد سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے ذریعے غلط معلومات کی مہم چلائی جائے گی ،
آئی ایس آئی پر الزام ڈالنے کے لیے ٹرینڈز کو بغیر کنٹرول کے پھیلایا جائے گا، بحث کا رخ کشمیر سے ہٹا کر عالمی اسلامی سازشوں کی طرف موڑنے کی کوشش کی جائے گی، را دستاویز کے مطابق شمالی کمان حملے کی جگہ کے قریب سے ملنے والی خط و کتابت کو آئی ایس آئی سے منسلک کرے گی، اس کے ساتھ ساتھ شمالی کمان فرانزک انداز میں آئی ایس آئی کی مبینہ دستاویزات لیک کرے گی
را دستاویز میں دی گئی ہدایات کے مطابقآپریشن کو امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کی سفارتی موجودگی کے مطابق ترتیب گیا ہے۔عالمی برادری سے انسداد دہشت گردی پر یکجہتی کی اپیل بھی کی جائے گی.

دستاویز کے مطابق یہ بھی ہدایت کی گئی کہ آئی ایس آئی پر یہ الزام 36 گھنٹے کے بعد ڈالنا ہےجبکہ اس کے برعکس میڈیا نے فالس فلیگ آپریشن کا فوری الزام پاکستان پر عائد کرکے منصوبہ خراب کردیا۔ ذرائع کے مطابق دستاویز اور ان تضادات سے واضح ہوتا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی’’را‘‘ کو بھی کوئی ہدایات دیتا ہے۔

اس اہم اور خفیہ دستاویز کا یوں سوشل میڈیا پر آنا ’’را‘‘ کے اندر ہندوتوا مخالف سوچ کا بھی شاخسانہ لگتا ہے،ذرائع کے مطابق بھارتی حکومت دستاویز کے سوشل میڈیا پر لیک ہونے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
مذکورہ دستاویزات میں متبادل منصوبے کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ شوپیاں میں متبادل نظام فعال کر دیا گیا ہے۔ لیک ہونے کی صورت میں متبادل پلان کے طور پر کام کرے گا، را دستاویز کے مندرجات کے مطابق ایل او سی پر پاکستان کی تیز پیش قدمی بھارت کے کنٹرول کو چیلنج کر سکتی ہے۔
1.3 کلومیٹر حد کی خلاف ورزی اقوام متحدہ یا چین کی ثالثی کو دعوت دے سکتی ہے، ایل او سی پر پاکستان کی تیز پیش قدمی بھارت کے کنٹرول کو چیلنج کر سکتی ہے، را دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ ایک اعشاریہ تین کلومیٹر حد کی خلاف ورزی اقوام متحدہ یا چین کی ثالثی کو دعوت دے سکتی ہے۔
چنانچہ بھارتی پیش قدمی کو 1.2 کلومیٹر تک محدود رکھنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں ، را دستاویز کے مطابق غیر جانبدار ممالک کی جانب سے ممکنہ مزاحمت یا دباؤ کا سامنا ہو سکتا ہے ۔را دستاویز کے مطابق کوڈ INDOPACOM کے ذریعے متبادل لائن TANGO-ECHO کو چالو رکھا جائے گا، را دستاویز میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں بی ایل اے اور بی این اے کی سرگرمیوں اور رد عمل میں فرق پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔
را دستاویز کے مطابق دی گئی ہدایات میں بتایا گیا ہے کہ کشمیر حملے کے بعد تین سے 48 گھنٹے کے اندر کارروائی کے لیے ٹائم ونڈوز مقرر کی جائیں گی ، بی ایل اے سیلز T-48 پر سوئی اور کوئٹہ میں سرگرمیاں شروع کریں گے،
را دستاویز کے مطابق ہندو ہلاکتوں کو صرف مخصوص غیر ریاستی پلیٹ فارمز تک محدود رکھنے کی ہدایت جاری کی جاتی ہے .اننت ناگ اور کاندرا بل کوریڈور میں سادہ لباس میں ڈیٹرنس اسکواڈ تعینات کیا جائے گا۔ را دستاویز کے مطابق چین کے اقتصادی اہداف جیسے سی پیک اور گوادر پر ابتدائی عمل درامد کے دوران نظر رکھی جائے گی جبکہ حتمی فیصلہ R&AW نکات پر مبنی ہوگا۔ دستاویز کے مطابق "اگر 21 اپریل 2025 تک کوئی مسئلہ نہیں آتا، تو حتمی کمانڈ اینالاگ چینل سے فراہم کی جائے گی۔” یہ بھی کہا گیا کہ "آپریشن کے بعد تمام فیلڈ آپریٹو کے لیے بلیک اسٹیٹس کو قبول کیا جائے گا۔دفاعی ماہرین کے مطابق دستاویز سے ثابت ہوتا ہے کہ پہل گام واقعہ بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی را کی طے شدہ اور منظورکردہ کارروائی ہے جس سے کشمیریوں کے خلاف بھارت کی نفرت بھی کھل کر بے نقاب ہو گئی ہے دفاعی ماہرین کے مطابق سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا مودی سرکار کا وطیرہ ہے۔یہ دستاویز ثابت کرتی ہے کہ پہل گام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا.