محمد نعمان:
بلدیہ عظمیٰ کراچی کے پاس اسپرے گاڑیوں کی کمی کے سسب جراثم کش اسپرے مہم کھٹائی میں پڑ گئی۔ 30 میں سے 5 گاڑیاں سڑکوں پر چلنے کے قابل نہیں رہیں، جس کے باعث اعلان کے باوجود 25 ٹاونز میں مہم شروع نہیں کی جاسکی۔ کنٹونمنٹ بورڈز بھی اب تک جراثم کش اسپرے مہم شروع نہیں کرا سکے ہیں۔ جراثم کش اسپرے نہ ہونے سے یومیہ 8 سے 10 ڈینگی ، ملیریا اور وائرل انفیکشن کے کیسز رپورٹ ہورہے ہیں۔
بلدیہ عظمی کراچی کی جانب سے جراثم کش اسپرے مہم چند علاقوں تک محدود ہوگئی ہے، اس کی بڑی وجہ گاڑیوں کی کمی ہے۔ بلدیہ عظمی کراچی کے پاس پہلے 60 کے قریب گاڑیاں تھیں جو آکشن کے بعد 30 رہ گئیں۔ ذرائع نے بتایا کہ مرمت اور دیکھ بھال نہ ہونے سے جراثم کش اسپرے کی گاڑیاں کھڑے کھڑے ناکارہ ہونا شروع ہوگئی ہیں۔
میونسپل سروسز کے ایم سی ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق گاڑیوں کا فنڈز جاری ہونے کے باوجود گاڑیوں کی دیکھ بھال نہیں کی جاتی۔ 5 گاڑیاں اس وقت مکمل تباہ حال ہوگئی ہیں جو سڑکوں پر چلنے کے قابل نہیں۔ جبکہ 25 گاڑیاں سندھ سولڈ ویسٹ منیجمنٹ بورڈ کے پاس ہیں جو اپنی حدود میں اسپرے کررہی ہیں۔ 11ستمبر کو کے ایم سی کی جانب سے لیٹر جاری کیا گیا تھا کہ کراچی کے 25 ٹاؤنز میں اسپر ے مہم کا آغاز کررہے ہیں۔
لیٹر میں بلدیہ ٹاؤن، ماڑی پورٹاؤن، چنیسر ٹاؤن، گڈاپ ٹاؤن، ابراہیم حیدری ٹاؤن، گلبرک ٹاؤن ، لیاقت آباد ٹاؤن، جناح ٹاؤن، صفورہ ٹاؤن، کورنگی ٹاؤن ، لانڈھی ٹاؤن، لیاری ٹاؤن، صدر ٹاؤن، ملیر ٹاؤن، ماڈل کالونی ٹاؤن، منگھوپیر ٹاؤن، مومن آباد ٹاؤن، موریرو میر بہر ٹاؤن، اورنگی ٹاؤن، ناظم آباد ٹاؤن، نارتھ ناظم آباد ٹاؤن، نیو کراچی ٹاؤن، سہراب گوٹھ ٹاؤن اور شاہ فیصل ٹاؤن کو ہدایت کی گئی تھی کہ اسپرے مہم کے دوران ایک گاڑی تین دن تک ٹاؤن کے پاس رہے گی اور شام کے اوقات اپنی حدود میں آنے والے علاقوں میں اسپرے کرے گی۔ تاہم ا س دوران ٹاؤن انتظامیہ اپنا افسر تعینات کرے گا۔ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے لیٹر کے بعد بھی متعدد ٹاؤنز میں اب تک اسپرے مہم کا آغاز نہیں کیا گیا ہے، اس کی بڑی وجہ گاڑیوں کی کمی ہے۔
کراچی میں اگست اور ستمبر کے ماہ میں دو بار بارش کے طاقتور اسپیل آئے۔ دونوں بارشوں کے اسپیل کے بعد گلی محلوں میں کئی دن تک پانی جمع رہا جس کی وجہ سے مکھیوں اور مچھروں کی بہتات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ محکمہ صحت سندھ سے ملنے والے اعداد و شمار کے مطابق یومیہ 8 سے 10 کیسز ڈینگی ، ملیریا اور وائرل انفیکشن کے رپورٹ ہورہے ہیں۔ گندگی اور غلاظت کے ڈھیر سے مکھیوں کی بہتات میں اضافہ ہوگیا ہے۔
کراچی میں جگہ جگہ کچرا کنڈیاں شہریوں کی صحت کے لئے خطرہ بن رہی ہیں۔ اب تک ٹاون کی سطح پر جراثم کش اسپرے نہ شروع ہونے سے بیماریوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔ میونسپل سروسز کے ایم سی ذرائع نے بتایا کہ اگر ٹائون ایک گاڑی تین دن تک اپنے پاس رکھے گا تو اس سے اسپرے مہم مزید متاثر ہوسکتی ہے۔ کیونکہ اب تک کے ایم سی کی حدود میں آنے والے علاقوں میں بھی مہم شروع نہیں کی گئی ہے، گاڑیوں کی کمی کی وجہ سے مہم مزید متاثر ہوگی۔ دوسری جانب کنٹونمنٹ بورڈز کی حدود میں آنے والے علاقوں میں بھی اب تک جراثم کش اسپرے نہیں کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے مچھروں اور مکھیوں کی بہتات سے شہری بیمار ہورہے ہیں۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos