ایوانِ بالا و زیریں کے اجلاس ملتوی،حکومت کا آئینی ترمیم پر اتحادیوں سے مشاورت کا فیصلہ

اسلام آباد میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئیں، وزیراعظم شہباز شریف نے اتحادی جماعتوں سے ملاقاتوں کا فیصلہ کیا ہے تاکہ انہیں مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم پر اعتماد میں لیا جا سکے۔ ذرائع کے مطابق انہی ملاقاتوں کے باعث قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس آج ملتوی کر دیے گئے ہیں۔

وزیراعظم ہاؤس کے ذرائع نے بتایا کہ شہباز شریف پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، اے این پی، ق لیگ اور باپ پارٹی کے رہنماؤں سے الگ الگ ملاقات کریں گے۔ ان ملاقاتوں میں افغانستان کی صورتحال پر بھی مشاورت ہوگی، جبکہ اہم ایجنڈا 27ویں آئینی ترمیم پر اتحادیوں کا اتفاق رائے حاصل کرنا ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومت نے ترمیم کی منظوری کے لیے ابتدائی روڈ میپ تیار کر لیا ہے۔ مجوزہ شیڈول کے تحت ترمیم جمعے کو سینیٹ میں پیش کی جائے گی، جبکہ 14 نومبر کو قومی اسمبلی سے منظوری کا امکان ہے۔

اس سلسلے میں وزیراعظم نے وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کے غیر ملکی دورے منسوخ کرتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ تمام اراکین اسلام آباد میں موجود رہیں تاکہ پارلیمانی کارروائی میں بھرپور شرکت یقینی بنائی جا سکے۔

وزیر دفاع خواجہ آصف نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو میں کہا کہ آئینی ترمیم پر اتفاق رائے دو سے تین دن میں متوقع ہے، جس کے بعد قانون سازی کا عمل آئندہ ہفتے شروع ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دفاعی افواج سے متعلق قوانین میں تبدیلی پر غور کر رہی ہے کیونکہ ’’دفاعی ضروریات بدل چکی ہیں‘‘۔ ان کے مطابق آئین کے آرٹیکل 243 میں ترمیم زیر غور ہے جو مسلح افواج کی کمان کے اختیارات سے متعلق ہے۔

حکومت نے واضح کیا ہے کہ 18ویں آئینی ترمیم کو ختم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، بلکہ مقصد آئین کو موجودہ دفاعی، عدالتی اور انتظامی تقاضوں سے ہم آہنگ بنانا ہے۔

ذرائع کے مطابق مجوزہ ترامیم میں ایگزیکٹو مجسٹریسی کی بحالی، این ایف سی ایوارڈ میں ردوبدل، لوکل باڈیز انتخابات، چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کا نیا طریقہ کار، نگران حکومت کی آئینی مدت اور آئینی عدالت کے قیام جیسے نکات شامل ہیں۔

حکومت نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں سے ترمیم کی منظوری کے لیے دو تہائی اکثریت حاصل کرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ وزیراعظم ہاؤس میں 8 نومبر کو ارکان پارلیمنٹ کے اعزاز میں عشائیہ دیا جائے گا، جس میں اتحادی جماعتوں کے تمام رہنما شریک ہوں گے۔

دوسری جانب، پیپلز پارٹی نے کراچی میں اپنی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس طلب کر لیا ہے جس کی صدارت بلاول بھٹو زرداری کریں گے۔ اجلاس میں حکومتی ڈرافٹ پر تفصیلی غور اور آئندہ لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

ادھر تحریک انصاف نے اعلان کیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر 27ویں آئینی ترمیم کے خلاف بھرپور احتجاج کرے گی۔ جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ان کی جماعت ترمیمی مسودہ سامنے آنے کے بعد اپنی حتمی رائے دے گی۔