ترکمانستان میں وزیراعظم شہبازشریف سے متعلق جھوٹاپراپیگنڈا ناکام ہوگیا۔ آرٹی انڈیانیوزنامی ایکس اکائونٹ پر ایک وڈیو شیئر ہوئی جس میں شہبازشریف اپنے وفد کے ہمراہ بیٹھے ہوئے ہیں۔ اس وڈیوکے ذریعے یہ بیانیہ پھیلا یا گیاکہ اشک آباد ترکمانستان میں روسی صدرسے ملاقات کے لیے شہبازشریف نے 40 منٹ تک انتظارکیا۔ یہ وڈیو بھارتی اکائونٹس کے ساتھ ساتھ پاکستان میں تحریک انصاف کے تمام اکائونٹس نے بھی ری ٹویٹ کی۔ان میں ڈاکٹر شہبازگل اور شہزاداکبر کا اکائونٹ بھی شامل ہے۔
نصف شب کے بعد آرٹی انڈیا اکائونٹ نے اعلان کیا کہ ہم نے ترکمانستان میں پیس اینڈ ٹرسٹ فورم میں ولادیمیر پوٹن سے ملاقات کے منتظر پاکستانی وزیر اعظم شریف کے بارے میں ایک سابقہ پوسٹ کو حذف کر دیا ہے۔اس میں واقعات کی غلط تشریح کی گئی ہے۔

اس پراپیگنڈا اور فیک وڈیو پوسٹ کو اصل اکائونٹ سے ہٹائے جانے تک پی ٹی آئی بڑے پیمانے پر ری ٹویٹ کرچکی تھی۔ترک میڈیانے رجب طیب اردوان کی ایک فوٹیج دکھائی جس میں ترکیہ کے صدر وزیراعظم پاکستان کا انتظار کرتے ہوئے میڈیاسے کہہ رہے تھے کہ پہلے ہم شہباز شریف سے ملاقات کریں گے پھر پوتن سے ملاقات ہوگی۔ادھربھارتی صحافی پراوین ساہنی نے کہاہے کہ آپریشن سندورسے پاکستان کو حاصل ہونے والی دیگر کامیابیوں کے علاوہ، اس کا جیو پولیٹیکل پروفائل شاندار طور پر بلند ہوا ہے۔
ترکمانستان کے دارالحکومت اشک آبادمیں وزیراعظم شہبازشریف کی روسی اور ترک صدورکے ساتھ ایک نشست کی وڈیوپر تبصرہ کرتے ہوئے پراوین ساہنی نے ایکس پر لکھاکہ دنیا میں ایک صدی میں جاری تبدیلی میں، تین عظیم طاقتیں (امریکہ، چین اور روس) جو دنیا کو تشکیل دے رہی ہیں، کو جغرافیائی سیاسی محوروں کی ضرورت ہے: ایسی قومیں جن کی مدد ان کے کام میں عظیم طاقتوں کے لیے ضروری ہے۔ پاکستان مغربی، جنوبی اور وسطی ایشیا کے لیے بڑے جغرافیائی سیاسی محور (تینوں عظیم طاقتوں کے لیے) کے طور پر ابھرا ہے جو یوریشیا کا دل ہے۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ بھارت میں زیادہ تر یہ مانتے ہیں کہ پاکستان ایک ناکام ملک ہے!
مذکورہ وڈیومیں تینوں رہنماغیر رسمی ملاقات کے دوران بیٹھ کر گفت وشنید کرتے نظر آتے ہیں۔اس دوران شہبازشریف اور ترک رہنما طیب اردگان زیادہ تر گفتگو کرتے دکھائی دیئے۔
اسی طرح بھارتی فن کارہ تجسوی پرکاش نے بھی اس وڈیوپرتبصرہ کیا ۔ ان کا کہناتھاکہ جہاں مودی جی بیرون ملک سیلفی لینے میں مصروف ہیں، پاکستان کے وزیر اعظم شریف ترکمانستان میں پوتن اور اردگان کے ساتھ دربار لگا رہے ہیں۔ دنیا کی بڑی طاقتیں واضح طور پر اسلام آباد کو یوریشیا میں حقیقی محور کے طور پر دیکھتی ہیں، امریکہ، چین، روس سبھی صف آراء ہیں۔ہماری ’’وشوا گرو‘‘ ڈپلومیسی روز بروز بے نقاب ہو رہی ہے۔ افسوسناک حالت۔ جب ہم دنیا کو لیکچر دیتے ہیں تو پاکستان شو چوری کر رہا ہے۔ جاگو انڈیا!
واضح رہے کہ تجسوی کوئی سیاسی شخصیت یا کارکن تونہیں لیکن ان کے پروفائل میں کانگریس کی حمایت کاحوالہ ضرور درج ہے۔
بین الاقوامی سال برائے امن و اعتماد ، عالمی دن برائے غیر جانبداری اور ترکمانستان کی تیس سالہ مستقل غیر جانبداری کی سالگرہ کے حوالے سے اشک آباد میں منعقدہ فورم کے موقع پر وزیراعظم پاکستان کی عالمی رہنمائوں سےخوشگوار ملاقاتیں ہوئیں۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن، ترک صدر اردوان، تاجکستان کے صدر امام علی رحمن اور کرغزستان کےصدر صادر ژپاروف سے غیر رسمی ملاقاتیں کیں۔اس موقع پر شہبازشریف اور ایرانی صدر مسعود پزشکیان میں بھی ملاقات ہوئیں۔دونوں رہنمائوں نے اس سال کے شروع میں دونوں ممالک کو بیرونی جارحیت کا سامنا کرنے کے وقت ایک دوسرے کو فراہم کی جانے والی مضبوط حمایت کو سراہا۔
روسی سفارت خانے کی ٹویٹ میں بتایاگیاہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پوتن نے اشک آباد میں پاکستان کے وزیرِ اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات فورم کی سائیڈ لائنز پر ہوئی۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos