فائل فوٹو
فائل فوٹو

وادیِ تیرہ میں ممکنہ فوجی آپریشن: مقامی جرگہ 10 جنوری سے نقل مکانی پر رضا مند

پشاور: خیبر پختونخوا میں وادی تیراہ میں ممکنہ فوجی آپریشن کے لیے معاہدے کے بعد نقل مکانی کا شیڈول طے پا گیا ۔

اس ضمن میں ضلعی انتظامیہ خیبر اور وادی تیراہ کے نمائندہ جرگہ ایک معاہدے پر متفق ہوگئے ہیں۔ جس کے بعد علاقہ فوجی آپریشن کے لیے خالی کیا جائے گا۔

جرگہ ممبر ملک کمال الدین نے  بتایا کہ خیبر انتظامیہ اور مختلف قبائل کا 24 رکنی جرگہ گزشتہ روز خیبر ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں سکیورٹی فورسز اور صوبائی حکومت کی اعلیٰ قیادت نے کچھ ترمیم کے بعد 27 نکاتی معاہدے کی ساری شقیں منظور کرلی ہیں۔ جس کے بعد دس جنوری سے علاقے خالی کرنا شروع ہوجائیں گے۔

جبکہ یہ عمل 25 جنوری تک مکمل ہوگا اور معاہدے کے تحت 25 اپریل سے خاندانوں کی علاقے میں واپسی شروع ہو جائے گی۔ اسی طرح مکمل گھر کا نقصان 80 لاکھ سے کم کر کے 30 لاکھ کر دیا گیا ہے جبکہ گھر کو جزوی طور پر پہنچنے والے نقصان کا معاوضہ تیس لاکھ رکھا گیا ہے۔ اسی طرح نقل مکانی کے وقت ہر متاثرہ خاندان کو ڈھائی لاکھ روہے نقد امداد دی جائیگی جبکہ ہر ماہ 50 ہزار روہے دیے جائیں گے۔

جرگہ ممبر کے مطابق متاثرین کو طبی سہولیات، ٹرانسپورٹ اور دیگر سہولیات بھی فراہم کی جائیں گی۔ اس حوالے سے ضلعی انتظامیہ کے اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دوتوئی، حیدر کنڈو، تور توت، کرم ایجنسی کے بارڈر کے علاقے اور راجگال کے علاقے کے لوگ نقل مکانی کریں گے ، انھوں اس معاہدے کی تصدیق بھی کی۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔