رطانیہ میں تحریک انصاف سے منسلک سوشل میڈیا سرگرمیوں میں ایک سنگین ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں مبینہ طور پر پاکستان کی عسکری قیادت کے خلاف پرتشدد دھمکیوں کا اظہار کیا گیا ہے۔ویڈیو کو بین الاقوامی قوانین اور برطانوی انسدادِ دہشت گردی قوانین کی ممکنہ خلاف ورزی قرار دیا جا رہا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ اس نوعیت کے بیانات کو نہ آزادیٔ اظہار کے دائرے میں رکھا جا سکتا ہے اور نہ سیاسی اختلاف کہا جا سکتا ہے، بلکہ یہ براہ راست تشدد اور دہشت گردی پر اکسانے کے زمرے میں آتا ہے۔
ذرائع کے مطابق 23 دسمبر 2025 کو پی ٹی آئی برطانیہ کے ایک آفیشل ایکس (سابق ٹوئٹر) اکاؤنٹ سے ایک ویڈیو شیئر کی گئی، جس میں برطانوی سرزمین پر موجود چند مظاہرین کو پاکستان کے فیلڈ مارشل کے خلاف بم دھماکے کے ذریعے قتل کی دھمکی دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں ایک خاتون کی جانب سے انتہائی اشتعال انگیز زبان استعمال کی گئی۔
حکومت پاکستان نے برطانوی حکومت سے منفی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کیلئے ہوم آفس کو خط لکھ دیا، خط میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی سے منسلک سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے ایسی ویڈیو زیرگردش ہیں جس میں آرمی چیف کو قتل کرنےکا مطالبہ کیا جارہا ہے، یہ مواد نہ بیان بازی اور نہ سیاسی ہے، یہ واضح طور پر اقوام متحدہ کے رکن ملک کی اعلیٰ فوجی شخصیت کے قتل پر اکساتا ہے۔خط میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی سے منسلک پلیٹ فارمز سے مسلسل انتشار، تشدد کی کالز دی جا رہی ہیں، خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ برطانیہ، قتل اور تشدد کی کالز دینے والوں کو شناخت اور تحقیقات کرکے ان کے خلاف مقدمہ چلائے۔
حکومت پاکستان کی جانب سے لکھے گئے خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی اور اس سے منسلک پلیٹ فارمز کے پاکستان میں تشدد، نفرت اور بڑے پیمانے پر بےامنی پھیلانے کی تحقیقات کی جائے، پاکستان میں تشدد پر اکسانے اور بے امنی پھیلانے پر پی ٹی آئی پرفیصلہ کن قانونی وانتظامی کارروائی کی جائے جس میں اس پرپابندی بھی شامل ہو۔خط میں مزید کہا گیا ہے کہ برطانیہ اس بات کو یقینی بنائے کہ اس کی سرزمین پاکستان کے خلاف تشدد، بےامنی اور دہشت گردی کو ہوا دینے کیلئے استعمال نہ ہو، یہ معاملہ برطانیہ کی انسداد دہشت گردی، بین الاقوامی قانون اورذمہ دار ریاستی طرز عمل کیلئے عزم کا امتحان بھی ہے۔حکومت پاکستان کی جانب سے لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ برطانیہ کی خاموشی کو غیر جانبداری نہیں سمجھا جائے گا اور اس کے باہمی اعتماد اور تعاون پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے، پاکستان برطانیہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے اور توقع ہے کہ اس معاملے سے فوری قانونی طور پر نمٹا جائے گا۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos