ٹی ٹی پی کافضائی یونٹ تشکیل۔کشمیر،گلگت اور بلوچستان میں بھی آپریٹ کرے گی

تحریک طالبان پاکستان(ٹی ٹی پی) اب کشمیر ، گلگت اوربلوچستان میں بھی آپریٹ کرے گی، فضائیہ بھی تشکیل دینے کا اعلان کردیا۔

ٹی ٹی پی شوریٰ اجلاس کے بعد 2026 کے لیے نیا انتظامی اور آپریشنل بندوبست عمل میں لایاگیاہے۔ خراسان ڈائری کے مطابق ٹی ٹی پی کے سربراہ مفتی نور ولی محسود تنظیم کی قیادت کرتے رہیں گے۔ شیڈو صوبوں کے انتظام کے لیے دو نئے زون قائم کیے گئے ہیں، مغربی زون (بلوچستان) اور سینٹرل زون۔ دونوںکے اپنے اپنے مجموعی فوجی کمانڈر ہیں۔ ٹی ٹی پی کے انتظامی کنٹرول میں نئے صوبے شامل کیے گئے ہیں جن میں کشمیر اور گلگت شامل ہے۔گلگت کو دو ذیلی ڈویژنوں ولایت دیامر اور ولایت داریل میں تقسیم کیا گیاہے۔

تمام ملٹری زونز کی قیادت میں تبدیلی آئی ہے۔ فقیر ایپی کے پڑپوتے احسان اللہ ایپی کو سدرن ملٹری زون کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔ ہلال غازی نئے سینٹرل ملٹری زون کے نائب سربراہ ہیں۔ عظمت اللہ محسود کو پولیٹیکل کمیشن کا سربراہ مقرر کیاگیا ہے۔
ٹی ٹی پی نے سلیم حقانی کی قیادت میں اپنی فضائیہ بنانے کا بھی اعلان کیا ہے۔ ڈرون اسمبلی اور دیکھ بھال کے لیے الیکٹرانکس اور ورکشاپس میں حمزہ کومقررکیا گیاہے۔

شمالی زون جس میں ملاکنڈ ڈویژن، مردان، ہزارہ، باجوڑ، گلگت بلتستان اور کشمیر شامل کیے گئے ہیںاس کے لیے موسیٰ کلیم کو سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔

ٹی ٹی پی کے جنوبی زون میں بنوں، کرک، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان، شمالی و جنوبی وزیرستان، جنوبی پنجاب، کراچی اور اندرون سندھ شامل ہے۔وسطی زون میں پشاور، نوشہرہ، چارسدہ، خیبر، مہمند، کوہاٹ، اورکزئی، کرم، ہنگو اور شمالی پنجاب کو شامل کیا گیا ہے، مغربی زون میں بلوچستان شامل ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق ٹی ٹی پی کے دائرہ کار میں کشمیر کی شمولیت اضافی جغرافیائی سیاسی خدشات کو جنم دیتی ہے، ممکنہ طور پر صورت حال مزید کشیدہ ہو سکتی ہے۔ مبصرین آنے والے مہینوں میں کارروائیوں میں شدت کی توقع رکھتے ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔