کراچی: ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر مصطفیٰ کمال نے الزام عائد کیا ہے کہ عمران فاروق کے قتل میں بانی ایم کیو ایم الطاف حسین ملوث تھے۔
کراچی میں پارٹی رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ الطاف حسین نے 17 ستمبر 2017 کو عمران فاروق کے قتل کا حکم دیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ الطاف حسین نے اس واقعے کو اپنی سالگرہ کے دن کا "تحفہ” بنایا اور پارٹی کے اندر نشے میں دھت ہونے کے باوجود یہ قتل کروایا۔
مصطفیٰ کمال نے مزید کہا کہ الطاف حسین نے ڈاکٹر عمران فاروق کی لاش پاکستان بھیجنے کے لیے دنیا بھر سے چندہ اکٹھا کیا، جبکہ خود لاش کے لیے کچھ بھی نہیں دیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ الطاف حسین نے ڈاکٹر عمران فاروق کی اہلیہ کے انتقال کے بعد بھی اس معاملے پر واویلا مچایا اور اس واقعے کو ڈرامائی انداز میں پیش کیا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ بانی ایم کیو ایم نے میت پاکستان بھیجنے کے لیے لاکھوں پاؤنڈ اکٹھا کیے، حالانکہ ان کے پاس عمران فاروق کی بیوی کے لیے 6 ہزار پاؤنڈ بھی موجود نہیں تھے۔ مصطفیٰ کمال نے الزام لگایا کہ الطاف حسین کی یہ کارروائی ایم کیو ایم کے اندر ڈرامہ بازی اور ذاتی مفادات کی عکاس ہے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos