کھیل ہمیشہ سے دو ملکوں اور قوموں کے درمیان تلخیوں کو کم کرنے اور امن کا پیغام پھیلانے کا ذریعہ رہے ہیں، لیکن بھارت میں انتہا پسندانہ سیاست نے اب کھیلوں کے میدانوں کو بھی نفرت کی آماجگاہ بنانا شروع کر دیا ہے۔
انتہا پسند تنظیم شیو سینا کی جانب سے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں بنگلہ دیشی کھلاڑیوں کو نشانہ بنانے اور انہیں کھیلنے سے روکنے کی دھمکی نے ایک بار پھر کھیل کے شائقین اور امن پسند حلقوں میں تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔
شیو سینا کا یہ اعلان کہ وہ بنگلہ دیشی کھلاڑیوں کو آئی پی ایل میں کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے، نہ صرف عالمی کھیلوں کے قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ یہ "مہمان نوازی” کے ان تمام دعوؤں کی نفی بھی ہے جو بھارت اکثر بین الاقوامی سطح پر کرتا رہا ہے۔
مودی حکومت نے کرکٹ کو قوم پرستی کے اظہار کا سب سے بڑا ذریعہ بنا لیا ہے۔ بی جے پی کے دور میں بی سی سی آئی (BCCI) کی بھاگ ڈور وزیر داخلہ امت شاہ کے بیٹے جے شاہ کے ہاتھ میں ہونا اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارتی کرکٹ اب انتظامیہ نہیں بلکہ سیاسی اشاروں پر چلتی ہے۔
انڈین پریمیئر لیگ (IPL)، جسے کبھی دنیا کی سب سے منافع بخش کرکٹ لیگ کہا جاتا تھا، آج اپنی تاریخ کے بدترین بحران سے گزر رہی ہے۔ تازہ ترین رپورٹس کے مطابق آئی پی ایل کی برانڈ ویلیو میں 20 فیصد (تقریباً 2.4 بلین ڈالر) کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ یہ زوال محض اتفاقی نہیں، بلکہ بھارت کی موجودہ سیاسی صورتحال اور انتظامی ناکامیوں کا شاخسانہ ہے۔
آئی پی ایل کی مالی قدر میں گراوٹ اس بات کا واضح اشارہ ہے کہ سرمایہ کاروں کا اعتماد متزلزل ہو چکا ہے۔ جب کسی لیگ میں کھلاڑیوں کا انتخاب میرٹ کے بجائے سیاسی دھمکیوں کی بنیاد پر ہونے لگے، تو عالمی برانڈز اپنا سرمایہ نکالنا شروع کر دیتے ہیں۔ بین الاقوامی کھلاڑی اب بھارت کو ایک ” محفوظ اسپورٹس ہب ” کے طور پر دیکھنے کے بجائے ایک سیاسی اکھاڑے کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
پاکستان کے بعد اب بنگلہ دیشی کھلاڑیوں کو نشانہ بنانا یہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارت اب بین الاقوامی کھیلوں کے انعقاد کے لیے ایک غیر جانبدار جگہ نہیں رہا۔
شیو سینا کی جانب سے بنگلہ دیشی کھلاڑیوں کو روکنا دراصل بی جے پی کے اس بیانیے کو تقویت دیتا ہے جس میں بنگلہ دیشی تارکین وطن اور مسلمانوں کو مسلسل نشانہ بنایا جاتا ہے۔ یہ نفرت اب سرحدوں سے نکل کر کرکٹ کے میدان تک پہنچ چکی ہے۔
اگر کھیل کو سیاست اور ہندوتوا کے ایجنڈے سے الگ نہ کیا گیا تو وہ دن دور نہیں جب دنیا کے بڑے کھلاڑی بھارت کا رخ کرنے سے کترائیں گے۔
Ummat News Latest Urdu News in Pakistan Politics Headlines Videos