سینیٹرعلامہ راجہ ناصرعباس کی زیرتعمیر یونیورسٹی کو خوارج کی مبینہ دھمکی

پی ٹی آئی رہنمااور سینیٹ میں نامزد قائد حزب اختلاف سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس کی زیر تعمیر یونیورسٹی ’’ جامعہ ولایہ ‘‘کو کالعدم دہشت گرد تنظیم ٹی ٹی پی کے خوارج کی جانب سے مبینہ طورپر آن لائن دھمکی موصول ہوئی ہے۔

مبینہ طور پر ایک خارجی کی تصویر وائرل ہورہی ہے جس میں وہ یونیورسٹی کی طرف اشارہ کررہا ہے اور اس پر کراس کا نشان بھی دکھائی دیتا ہے

میڈیارپورٹس کے مطابق مجلس وحدت المسلمین نے دھمکی موصول ہونے پر ردعمل جاری کیا ہے۔ایم ڈبلیو ایم نے یورنیورسٹی کو ٹارگٹ بنا کر تصویر سوشل میڈیا پر جاری کیے جانے کے واقعے پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ ہائی الرٹ سکیورٹی پولیس ناکوں اور سخت حفاظتی دعوؤں کے باوجود ایک ہائی پروفائل دہشت گرد وفاقی دارالحکومت دندناتا پھر رہا ہے۔

جماعت نے مطالبہ کیا کہ اسلام آباد پولیس اور متعلقہ سکیورٹی ادارے اس سنگین واقعے کا فوری اور سخت نوٹس لیں اور ملوث دہشت گرد عناصر کو بے نقاب کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے ۔
سوشل میڈیا پر زیرگردش اطلاعات کے مطابق ضلع کرم میں سرگرم دہشت گرد کاظم کے گروپ سے تعلق رکھنے والا افغان شخص جو ’’پڑوچکی‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، اس نے سترہ میل اسلام آباد کے مقام سے ایک تصویر اپنے سوشل میڈیا پر نشر کی جس پر سینیٹر علامہ راجا ناصر عباس کی یونیورسٹی پر ٹارگٹ کا نشان لگا دیکھا جاسکتا ہے۔

پڑوچکی اس سے قبل بھی کئی ایسی دھمکیاں دے چکا ہے جس کے بعد ٹی ٹی پی کاظم گروپ عملی طور پر ان دھمکیوں کو سر انجام دیتارہا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مبینہ طور پر کرم میں سر کاٹ کر ویڈیو پوسٹ کرنے والے افراد میں بھی پڑوچکی شامل رہا۔تاہم ان دعووں کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔

اطلاعات کے مطابق اس شخص کا اصل تعلق افغانستان کے صوبہ خوست سے ہے، جو جغرافیائی طور پر ضلع کرم کے سرحدی علاقے سے متصل ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔