زمبابوے کے خلاف پاکستان کامیابیوں کی ففٹی کرچکا

امت رپورٹ
زمبابوے کے خلاف پاکستان کامیابیوں کی ففٹی مکمل کرچکا ہے۔ یہ اعزاز پاکستان کرکٹ ٹیم نے زمبابوے کے خلاف تیسرے ون ڈے میچ میں ہی حاصل کرلیا تھا۔ 26 برس کے دوران ہوم اینڈ اووے سیریز کی بیناد پر دونوں ٹیمیں مجموعی طور پر 58 مرتبہ آمنے سامنے آچکی ہیں۔ جس میں سے پاکستان کرکٹ ٹیم نے اب تک 51 میچوں میں کامیابی حاصل کر رکھی ہے۔ جبکہ زمبابوے کی ٹیم 58 میچز میں سے صرف چار بار کامیابی حاصل کرسکی۔ باقی تین میچز بے نتیجہ ثابت ہوئے۔ یوں پاکستان کی کامیابی کا تناسب 95 فیصد ہوچکا ہے۔ جبکہ زمبابوے کی کامیابی کا تناسب صرف 8.33 فیصد ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق زمبابوے کی سرزمین میں پاکستان نے اب تک 25 ون ڈے انٹرنیشنل میچ کھیلے ہیں۔ جن میں سے20 میچ پاکستان نے جیتے، 3 میچ زمبابوے نے جیتے، ایک میچ برابر اور ایک میچ غیر فیصلہ کن رہا۔ زمبابوے میں پاکستان کی کامیابی کا تناسب 84.09 فیصد اور زمباوے کا اپنے ملک میں کامیابی کا تناسب 15.90 فیصد ہے۔ رپورٹ کے مطابق زمبابوے کے خلاف ون ڈے میچوں میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا اعزاز سابق بیٹسمین محمد یوسف کے پاس ہے۔ انہوں نے 24 میچوں کی 22 اننگز میں73.78 کی اوسط سے1033 رنز بنائے جن میں 3 سنچریاں اور7 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ ان کا زیادہ سے زیادہ انفرادی اسکور 141 رنز ناٹ آؤٹ ہے۔ دوسرے نمبر زمبابوے کے گرانڈ ڈبلیو فلاور نے30 میچوں کی 28 اننگزمیں34.84 کی اوسط سے 906 رنزبنائے جن میں ایک سنچری اور 6 نصف سنچریاں شامل ہیں ان کا زیادہ سے زیادہ انفرادی اسکور105 رنز ناٹ آؤٹ ہے۔ تیسرے نمبر پر بھی زمبابوے کے اینڈریو فلاورز نے 30 میچوں کی 29 اننگزمیں31.55 کی اوسط سے 852 رنزبنائے جن میں 8 نصف سنچریاں شامل ہیں ان کا زیادہ سے زیادہ انفرادی اسکور 82 رنزہے۔ چوتھے نمبر پر پاکستان کے انضمام الحق نے26 میچوں کی 23 اننگزمیں41.75 کی اوسط سے 835 رنزبنائے جن میں ایک سنچری اور 4 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ پانچویں نمبر پر پاکستان کے یونس خان نے20 میچوں کی 18 اننگز میں 52.86 کی اوسط سے 793 رنز بنائے جن میں 9 نصف سنچریاں شامل ہیں ان کا زیادہ سے زیادہ انفرادی اسکور90 رنزہے۔ چھٹے نمبر پر شاہدآفریدی نے 31 میچوں کی 29 اننگزمیں 30.48 کی اوسط سے 762 رنزبنائے جن میں 6 نصف سنچریاں شامل ہیں۔ ساتویں نمبر پر پاکستان کے محمد حفیظ نے15 میچوں کی 15 اننگزمیں 59.50 کی اوسط سے 703 رنزبنائے جن میں2 سنچریاں اور 4 نصف سنچریاں شامل ہیں ان کا زیادہ سے زیادہ انفرادی اسکور139 رنزناٹ آؤٹ ہے۔ وسیع تجربہ ہونے کے باوجود حالیہ سیریز میں قومی اسکواڈ میں شامل محمد حفیظ کو ایک میچ میں بھی موقع نہیں دیا گیا۔ فخر زمان نے پوری سیریز کے دوران اس تجربہ کار بیٹسمین کی کمی محسوس ہونے نہیں دی۔ دوسری جانب حالیہ سیریز میں قومی بیٹنگ لائن کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو اوپنر فخر زمان سب سے نمایاں رہے۔ انہوں نے چار میچز کے دوران 430.00 کی اوسط سے دو سچریاں اور ایک نصف سنچری کی مدد سے 430 رنز بنائے۔ ان کی ان چار اننگز میں 55 چوکے اور پانچ چھکے بھی شامل ہیں جبکہ ایک دلکش ڈبل سنچری بھی بنانے کا عزاز حاصل کیا۔ اس کے علاوہ زمبابوے کے خلاففخر زمان کے پاس ون ڈے انٹرنیشنل کرکٹ کی تاریخ میں تیز ترین ہزار رنز مکمل کر کے عالمی ریکارڈ قائم کرنے کا سنہری موقع ہے۔ انہیں تاریخی سنگ میل عبور کرنے کیلئے 20 رنز درکار ہیں۔ فخر کی حالیہ فارم کو مدنظر رکھتے ہوئے اس بات کے قوی امکانات ہیں کہ وہ آج زمبابوے کے خلاف شیڈول پانچویں اور آخری ایک روزہ میچ میں یہ کارنامہ انجام دینے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ اگر فخر ہزار رنز کا ہندسہ عبور کرنے میں کامیاب ہوئے تو وہ ویون رچرڈز، کیون پیٹرسن، جوناتھن ٹرائوٹ، کوئنٹن ڈی کوک اور بابر اعظم کا مشترکہ طور پر عالمی ریکارڈ توڑ دیں گے۔ ان پانچ کھلاڑیوں نے 21 اننگز کھیل کر سنگ میل عبور کیا تھا جبکہ فخر زمان نے 17 میچز کی 17 اننگز میں 980 رنز بنا رکھے ہیں جس میں ان کی تین شاندار سنچریاں بھی شامل ہیں۔دوسرے نمبر میں اوپنر امام الحق رہے۔ جنہوں نے چار میچز میں71.25 کی اوسط سے 285 رنز بنائے۔ اس کے علاوہ رواں سیریز میں پاکستانی بالرر کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو عثمان شنواری، فہیم اشرف اور شاداب خان نے 90 ، 90 کھلاڑیوں کو آئوٹ کرنے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ واضح رہے کہ زمبابوے اور پاکستان کے درمیان پانچ ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میچوں پر مشتمل سیریز کا پانچواں اور آخری میچ آج اتوار کو کھیلا جائے گا۔ ٭

Comments (0)
Add Comment