امریکہ میں بلیک میلنگ کے ذریعے مقامی اور کینیڈین باشندوں سے کروڑوں ڈالر اینٹھنے والے بھارتی شہریوں کیخلاف کریک ڈاؤن شروع ہوگیا ہے۔ بھارتی کال سینٹر مافیا کے 21 ارکان کو 20 برس تک کیلئے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ جبکہ 32 بلیک میلر بھارتیوں پر اگلے ماہ مقدمہ چلایا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق کال سینٹر کی آڑ میں منظم جرائم کا ارتکاب کرنے والے 21 بھارتی شہریوں کو امریکا میں قید اور جرمانے کی سزائیں سنائی گئیں۔ عدالت کی جانب سے منی لانڈرنگ کے ملزمان کو سزائوں کی مدت پوری کرنے اور عائد کردہ جرمانہ کی ادائیگیوں کے بعد امریکا سے بھارت بے دخل کر دیا جائے گا اور ان سے امریکا میں لین دین سمیت مالی یا سماجی تعلقات کی پابندی بھی عائد کی گئی ہے۔ امریکی عدالت اور پراسیکیوٹرز کے مطابق یہ بھارتی شہری انتہائی شاطر اور بے رحم ہیں، جنہوں نے امریکی معاشرے کے مجبور طبقے کو لوٹ مار کا نشانہ بنایا اور خود لاکھوں ڈالرز کی پُرتعیش رہائش گاہوں ،گاڑیوں اور کاروبار کے مالک بن گئے۔ امریکی حکام کے حوالے سے بھارتی جریدے نیوز منٹ نے بتایا ہے کہ ایسے ہی ایک اور مالیاتی اسکینڈل میں ملوث 32 بھارتی شہریوں کیخلاف اگلے ماہ سے الگ مقدمہ بھی چلایا جا رہا ہے۔ امریکی محکمہ انصاف کے حوالے سے نیوز منٹ نے بتایا کہ امریکی اور کینیڈین باشندوں کو چونا لگانے والے 5 بھارتی کال سینٹرز اور 56 بھارتیوں کیخلاف تحقیقات کی جا رہی ہیں، جن کے بارے میں یقین کیا جاتا ہے کہ وہ امریکی اور کینیڈین شہریوں سے کروڑوں ڈالرز ہتھیا چکے ہیں۔ بھارتی جریدے گجرات سماچار کے مطابق امریکی حکام کی ہدایات اور مطالبات پر گجرات میں بھی آپریشن کرکے 100 ایجنٹس کو گرفتار کیا گیا، جن کیخلاف مقدمات چلائے جارہے ہیں۔ امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی گینگ کی جانب سے امریکیوں کو لوٹنے کا سلسلہ 2012ء سے 2016ء تک جاری ر کھا گیا، جس میں 25 ملین ڈالر سے زائد رقم بلیک میلنگ کرکے ہتھیائی گئی۔ اکیس مجرمان میں گجراتی ہندوئوں کی اکثریت ہے، جن کا سرغنہ متیش کمار پٹیل ہے جو آئی ٹی کا ماہر اور احمد آباد سے تعلق رکھتا ہے۔ متیش کمار نے اپنے گینگ کی مدد سے امریکا میں ایجنٹس بنائے اور احمد آباد میں ایک کال سینٹر قائم کیا جس کی مدد سے امریکا میں مقیم معمر شہریوں سمیت قانونی اور غیر قانونی طور پر موجود تارکین وطن کو ٹارگٹ کیا گیا۔ بھارتی گجراتی ہندو گینگ کے سرغنہ متیش کمار پٹیل کو بلیک میلنگ پر 20 سال قید کی سزا دی گئی ہے، جبکہ اس کے الینوائے میں موجود پارٹنر اور شریک مجرم ہاردک پٹیل کو بھی 15 سال قید کی سزا سنائی گئی۔ منی لانڈرنگ میں 82 سالہ بھارتی رامن پٹیل بھی ملوث ہے، جسے جرمانہ اور دس سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ جبکہ ایجنٹ بن کر تارکین وطن اور معمر امریکیوں سے رقم جمع کرنے والے 26 سالہ گجراتی نسارنگ پٹیل پر چار سال قید اور بیس ہزار ڈالرز جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ تمام مجرمان کو سزائیں مکمل ہوجانے پر امریکی شہریت سے محروم کرکے واپس بھارت بھیجنے کے احکامات بھی دیئے گئے ہیں۔ پکڑے گئے 21 رکنی بھارتی گینگ کی گھنائونی مجرمانہ کارستانیوں اورر دیدہ دلیری کے بارے میں امریکی اٹارنی جنرل جیف سیشن کا کہنا ہے کہ کال سینٹر احمد آباد میں قائم کیا گیا تھا جہاں موجود ایجنٹس اور اسٹاف کا امریکا میں موجود اپنے گجراتی ایجنٹس سے رابطہ تھا اور پلاننگ کے تحت بھارتی کال سینٹر نے متعدد فراڈ اسکیمیں متعارف کروائی تھیں، جس میں زیادہ تر اہداف معمر اور غیر قانونی تارکین وطن تھے۔ اس کیلئے بھارتی کال سینٹرنے امریکا میں مختلف اداروں کا ڈیٹا فروخت کرنے والے اداروں سے مختلف ریاستوں کے باشندوں کا ڈیٹا خریدا، جس میں ان افراد کے نام اور رابطہ نمبر شامل تھے، جنہیں غیر قانونی رہائش رکھنے پر گرفتاری یا ملک بدری کا سامنا تھا، جبکہ اسی ڈیٹا میں ایسے معمر شہریوں اور مالی تنگی کا شکار امریکی شہریوں کی تفصیلات بھی شامل تھیں جو سرکاری قرضوں کے نادہندہ تھے اور ان کو ممکنہ قانونی کارروائیوں کا سامنا تھا۔ ڈیٹا حاصل کرنے کے بعد بھارتی ایجنٹس اور احمد آباد میں موجود کال سینٹر اسٹاف ان امریکیوں اور غیر قانونی مقیم تارکین وطن کو ٹیلی فون کرتے تھے اور ان سے گفتگو میں خود کو قانون نافذ کرنے والے امریکی اداروں کا ایجنٹس سمیت انٹرنل ریوینیو سروس یا یو ایس سٹیزن اینڈ امیگریشن آفیسر ظاہر کرتے۔ گفتگو کے دوران مجبور افراد کو ڈرایا دھمکایا جاتا تھا کہ چونکہ آپ نے قرضہ لے کر واپس نہیں کیا ہے اس لئے آپ کو گرفتار کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ گھر، گاڑی یا قیمتی اشیا ضبط کی جاسکتی ہیں۔ اس پر معمر امریکی شہری پریشان ہوجاتے تھے اور اس فرد سے درخواست کرتے تھے کہ ان کو کچھ ریلیف دیا جائے جس پر بھارتی ایجنٹس ان کو مجبور کرکے ماہانہ بنیاد پر رشوت طلب کرتے تھے اور جب معاملات طے ہوجاتے تھے تو احمد آباد یں بیٹھا بھارتی کال ایجنٹ امریکا میں موجود اپنے ایجنٹ کو کال کرکے بتاتا تھا کہ فلاں مقام پر موجود فرد سے رقم وصول کرنا شروع کردو۔ بھارتی ایجنٹس غیر قانونی تارکین وطن افراد کو بھی کال کرکے ان کو امریکا میں غیر قانونی قیام کی وجہ سے گرفتاری، فوری ملک بدری یا جیلوں میں قید کرنے کی دھمکیاں دیتے تھے اور ان کو ویلیو کارڈز کی خریداری پر مجبور کردیتے تھے، جس کی رقم خود ہتھیا لیتے تھے۔ امریکی محکمہ انصاف کے مطابق بھارتی کال سینٹرز کے نرغہ میں پھنسنے والے فرد کو مسلسل دھمکایا جاتا تھا اور رقوم کی مسلسل ادائیگیوں اور ویلیو کارڈزکی خریداری جاری رکھنے کیلئے دبائو ڈالتے رہتے تھے۔