معارف القرآن

معارف و مسائل
وَالطّْورِ… طور کے معنی عبرانی زبان میں پہاڑ کے ہیں، جس پر درخت اگتے ہوں، یہاں طور سے مراد وہ طور سینین ہے، جو ارض مدین میں واقع ہے، جس پر حضرت موسیٰ (علیہ السلام) کو حق تعالیٰ سے شرف ہم کلامی نصیب ہوا، بعض روایات حدیث میں ہے کہ دنیا میں چار پہاڑ جنت کے ہیں، ان میں سے ایک طور ہے (قرطبی) طور کی قسم کھانے میں اس کی خاص تعظیم و تشریف کی طرف بھی اشارہ ہے اور اس کی طرف بھی کہ حق تعالیٰ کی طرف سے بندوں کے لئے کچھ کلام اور احکام آئے ہیں، جن کی پابندی ان پر فرض ہے۔
وَکِتٰبٍ مَّسطُوْرٍ… لفظ رق دراصل پتلی باریک کھال کے لئے بولا جاتا ہے، جو لکھنے کے واسطے کاغذ کی جگہ بنائی جاتی تھی، مراد اس سے وہ چیز ہے جس پر لکھا گیا ہو، اس لئے اس کا ترجمہ کاغذ سے کر دیا جاتا ہے اور کتاب مسطور سے مراد تو انسان کا نامہ اعمال ہے جیسا کہ خلاصہ تفسیر میں لکھا گیا ہے اور بعض مفسرین نے اس سے مراد قرآن کریم قرار دیا ہے۔ (قرطبی )
آسمانی کعبہ بیت معمور:
وَّالبَیْتِ الْمَعمُوْرِ… بیت معمور آسمان میں فرشتوں کا کعبہ ہے، دنیا کے کعبہ کے بالمقابل ہے، صحیحین کی احادیث میں ثابت ہے کہ شب معراج رسول اقدسؐ جب ساتویں آسمان پر پہنچے تو آپؐ کو بیت معمور کی طرف لے جایا گیا جس میں ہر روز ستر ہزار فرشتے عبادت کے لئے داخل ہوتے ہیں، پھر کبھی ان کو دوبارہ یہاں پہنچنے کی نوبت نہیں آتی (کیونکہ ہر روز دوسرے نئے فرشتوں کا نمبر ہوتا ہے) (ابن کثیر)
بیت معمور ساتویں آسمان کے رہنے والے فرشتوں کا کعبہ ہے، اسی لئے شب معراج میں رسول اقدسؐ جب بیت معمور پر پہنچے تو دیکھا کہ ابراہیم (علیہ السلام) اس کی دیوار سے ٹیک لگائے بیٹھے ہیں، چونکہ وہ دنیا کے کعبہ کے بانی تھے، حق تعالیٰ نے اس کی جزا میں آسمان کے کعبہ سے بھی ان کا خاص تعلق قائم کر دیا۔ (ابن کثیر) (جاری ہے)

Comments (0)
Add Comment