کھلاڑی بھی ووٹ کے لئے میدان میں اترے

امت رپورٹ
کھیلوں سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات نے ووٹنگ کے عمل میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے صبح دس بجے اپنے گھر والوں کے ساتھ این اے 256 میں اپنے پسندیدہ نمائندے کو ووٹ دیا۔ سوئنگ کے سلطان وسیم اکرم اپنی والدہ کے ہمراہ سمن آباد پولنگ اسٹیشن پہنچے۔ جبکہ قومی آل رائونڈر محمد حفیظ اور ان کی اہلیہ نے بھی آبائی علاقے میں ووٹ کاسٹ کیا۔ ادھر عالمی شہرت یافتہ ایمپائرعیلم ڈار نے لاہور کے علاقے جوہر ٹائون میں من پسند نمائندے کے انتخابی نشان پر مہم لگائی۔ گوجرانوالہ میں روایتی لباس میں ملبوس پہلوانوں نے بھی حق رائے دہی استعمال کیا۔ تاہم ہاکی ٹیم کے کھلاڑی کیمپ کے سبب قومی فریضہ کو انجام دینے سے محروم ہوئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق انتخابی میچ میں صرف سیاستدان ہی نہیں بلکہ اسٹار کھلاڑی بھی پیش پیش رہے۔ ان میں فاسٹ بالرز وسیم اکرم اور شعیب اختر، مایہ ناز بیٹسمین جاوید میانداد، کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر انضمام الحق اور سابق لیگ اسپنر مشتاق احمد، کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد، ویمن کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان ثناء میر، آل راؤنڈر محمد حفیظ، نوید عالم سمیت کئی کھلاڑیوں نے بھی ووٹ کاسٹ کیا۔ رپورٹ کے مطابق وسیم اکرم اپنی والدہ کے ہمراہ سمن آباد پولنگ اسٹیشن پہنچے اور اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ وہاں پر ووٹ ڈالنے کیلئے آئے ہوئے ووٹرز ان سے ملاقات کی کوشش کرتے رہے۔ تاہم وسیم اکرم ووٹ ڈالنے کے بعد فوری طور پر اپنے گھر روانہ ہوئے ۔کہا جارہا ہے کہ وہ ووٹ کاسٹ کرنے کیلئے خصوصی طور پر برطانیہ سے آئے اور آج شام کو پھر برطانیہ روانہ ہوں گے۔ سوشل میڈیا میں ان کا کہنا تھا ووٹ اسی لیڈر کو دیا جو ملک کو بہتری کی طرف لے جانے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے۔ امید ہے کہ میرا ووٹ ضرور رنگ لائے گا۔ دوسری جانبآئی سی سی کے ایلیٹ ایمپائر علیم ڈار نے بھی الیکشن میں اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ وہ تمام مصروفیات کو ترک کرکے ووٹ ڈالنے کیلئے خصوصی طور پر جوہر ٹائون آئے۔ علیم ڈار نے اس موقع پر ووٹرز سے اپیل کی کہ وہ بھی قومی فریضہ ادا کریں اور ووٹ ایک قومی امانت ہے اور اس کا صحیح استعمال کرنا چاہئے۔ ادھر بفر زون کے رہاشی قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد اپنے بھائیوں اور عزیزوقارب کے ہمراہ اپنے حلقہ 256 میں ووٹ ڈالنے گئے۔ ووٹ کاسٹ کرنے سے قبل انہوں نے دوستوں کے ساتھ ایک ہوٹل میں ناشتہ بھی کیا۔ میڈیا میں ان کا کہنا تھا کہ میں نے ووٹ اسی جماعت کو دیا، جس کو میرے گھر والے پسند کرتے ہیں۔ امید ہے کہ اس الیکشن کے بعد کراچی میں مزید بہتری آئے گی۔دوسری جانبپرائیڈ آف پرفارمنس اور ستارہ امتیاز حاصل کرنے والے قومی ہاکی ٹیم کے سابق مایہ ناز ہاکی پلیئر سمیع اللہ نے حلقہ این اے 122شیخوپورہ میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔انہوں نے ووٹ ڈالنے کے بعد اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ اپنی امانت کسی اچھے آدمی کو دیں۔ ادھرپاکستان ہاکی فیڈریشن کے سابق سیکریٹری اولمپئن آصف باجوہ نے این اے 74 پسرور سے آزاد امیدوارکے طور پر حصہ لیا۔ انہوں نے خود کو ووٹ دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آزاد حیثیت سے الیکشن لڑنے کا مقصد اپنے حلقے کے نوجوانوںکی حمایت حاصل کرنا ہے، میرا منشور کھیل کی ترقی ہے۔ رپورٹ کے مطابق سابق اسکواش ورلڈ چیمپئن قمر زمان نے پی کے 75 پشاور سے مسلم لیگ ن کے ٹکٹ پر الیکشن میں حصہ لیا۔ وہ صبح آٹھ بجے ہی اپنے ساتھیوں کے ساتھ ووٹ دینے پہنچے۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ عوام کو نواز لیگ سے محبت ہے۔ لاکھ مشکلات کے باوجود ہم اس الیکشن میں کامیابی کیلئے پرعزم ہیں۔ دوسری جانب چیف سلیکٹر انضمام الحق، سابق فاسٹ بالر شعیب اختر اور لیگ اسپنر مشتاق احمد نے سوشل میڈیا میں اپنے انگوٹھے کے نشان کی تصاویر شیئر کیں۔ جبکہ قومی کھیل ہاکی کے لیجنڈ اولمپئن نوید عالم نے بھی قومی فریضہ اپنے آبائی علاقے لاہور میں انجام دیا۔ رپورٹ کے مطابق پی پی 140 میں ہاکی پلیئر وصدر ڈسٹرکٹ ہاکی ایسوسی ایشن خالد محمود ایڈووکیٹ جماعت اسلامی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑے۔ انہوں نے ووٹ دینے کے بعد کہا کہ اس بار کتاب کی جیت ہوگی۔ ماضی کے پہلوان گھرانے کی بہو، سائرہ بانو نے لاہور سے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 149 سے انتخاب میںحصہ لیا۔ وہ ملی مسلم لیگ کی حمایت یافتہ امیدوار ہیں۔ سائرہ بانو نے کہا کہ معاشرے کے پسے ہوئے طبقوں اور عورتوں کے حقوق کی آواز بننا ان کے منشور کا حصہ ہے۔ سائرہ بانو کہتی ہیں کہ ملی مسلم لیگ واحد جماعت ہے جو عام آدمی کی صحیح ترجمانی کرتی ہے اور ہر مشکل گھڑی میں ان کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے۔ جھارا پہلوان کی بیوہ سائرہ بانو، گاما پہلوان کے پوتے کی بہو ہیں۔ سائرہ بانو سابق وزیراعظم نواز شریف کی اہلیہ کلثوم نواز کی کزن بھی ہیں۔ اس کے علاوہ قومی ہاکی ٹیم کے کھلاڑی کراچی میں جاری کیمپ کے سبب اپنے آبائی علاقوں میں ووٹ ڈالنے سے محروم ہوئے۔ ان سے بڑی تعداد نواز لیگ کی سپورٹر ہے۔ ٭

Comments (0)
Add Comment