عالمی معرکہ سے قبل ایشیا کپ پاکستان کے لئے اہم

امت رپورٹ
آئی سی سی ورلڈکپ 2019 سے قبل ایشیا کپ پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے اہمیت اختیار کرگیا ہے۔ گزشتہ برس چیمیئز ٹرافی میں کامیابی کے بعد ایشیائی ایونٹ میں قومی ٹیم کی ممکنہ کامیابی سے شاہین آئندہ آئی سی سی ورلڈکپ میں ہاٹ فیورٹ بن جائیں گے۔ جبکہ ماہرین کا یہ ماننا ہے کہ بھارت کیلئے اماراتی سرزمین میں پاکستان کو زیر کرنا انتہائی مشکل ہوگا۔ دوسری جانب قومی ہیڈ کوچ مکی آرتھر رواں برس ہی پاکستان کو ون ڈے کی ٹاپ تھری ٹیم میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔ اس مقصد کیلئے گرین شرٹس کو ایشیا کپ کی تیاری 15 اگست سے ہی شروع کرا دی جائے گی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایشین کرکٹ کونسل نے ایشیا کپ کرکٹ ٹورنامنٹ 2018ء کے شیڈول کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ میگا ایونٹ 15 سے 28 ستمبر تک متحدہ عرب امارات میں کھیلا جائے گا۔ جس میں پہلی مرتبہ چھ ٹیمیں جلوہ گر ہوں گی۔ پاکستان، بھارت، سری لنکا، بنگلہ دیش اور افغانستان نے براہ راست ایونٹ میں جگہ بنالی ہے، جبکہ ہانگ کانگ، ملائیشیا، نیپال، اومان، سنگاپور اور متحدہ عرب امارات میں سے کوئی ایک ٹیم کوالیفائنگ مرحلہ عبور کر کے ایونٹ تک رسائی حاصل کر پائے گی۔ رپورٹ کے مطابق چھ ٹیموں کو دو گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے، پاکستان، بھارت اور کوالیفائر ٹیم کو گروپ اے، بنگلہ دیش، سری لنکا اور افغانستان کو گروپ بی میں رکھا گیا ہے۔ ہر گروپ سے دو ٹیمیں سپر فور مرحلے کیلئے کوالیفائی کریں گی، جہاں پر چاروں ٹیمیں آپس میں مدمقابل ہوں گی اور دو ٹاپ ٹیموں کے درمیان فائنل کھیلا جائے گا۔ 15 ستمبر کو افتتاحی میچ میں سری لنکا کا مقابلہ بنگلہ دیش سے ہو گا۔ پاکستانی ٹیم 16 ستمبر کو کوالیفائر ٹیم کے خلاف مہم کا آغاز کرے گی۔گرین شرٹس 19 ستمبر کو روایتی حریف بھارت کے آمنے سامنے ہوں گے۔ سپر فور مرحلے کے میچز 21 سے 26 ستمبر تک کھیلے جائیں گے۔ واضح رہے متحدہ عرب امارات پاکستان کرکٹ ٹیم کیلئے متبادل ہوم گرائونڈ ہے۔ اس مقام پر پاکستان کو ہرانا کسی بھی ٹیم کیلئے آسان نہیں رہا ہے۔ جبکہ امارات میں منعقد کرائے جانے کے سبب ایشیا کپ کو پاکستان کیلئے ورلڈکپ ریہرسل قرار دیا جارہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان نے انگلش سرزمین میں 2017 میں چیمپئنز ٹرافی اپنے نام کی، جس کی بدولت شاہین ایشیا کپ 2018 کے سب سے مضبوط امیدوار ہیں۔ اگر یہ ٹائٹل پاکستان جیت گیا تو پاکستان آئندہ برس برطانیہ میں شیڈول آئی سی سی ورلڈکپ کا ہاٹ فیورٹ بن جائے گا۔ اس حوالے سے سابق کپتان عامر سہیل کا کہنا ہے کہ سرفراز پر قسمت کی دیوی مہربان ہے۔ مجھے ایسا محسوس ہورہا ہے کہ پاکستان اس بار ورلڈکپ کا فائنل کھیلے گا۔ ٹیم کے پاس وہ تمام کھلاڑی موجود ہیں، جنہوں نے چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کو کامیابی دلائی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایشیا کپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کے پاس سنہری موقع موجود ہے کہ وہ بھارت کے خلاف ورلڈکپ سے قبل نفسیاتی برتری حاصل کرلے۔ دوسری جانب قومی کرکٹ ٹیم کے ہیڈکوچ مکی آرتھر ورلڈکپ سے قبل پاکستان کرکٹ ٹیم کو ٹاپ تھری پوزیشن پر لانا چاہتے ہیں۔ عالمی درجہ بندی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی اس وقت پانچویں پوزیشن ہے۔ ایشیا کپ کا اعزاز حاصل کرنے کی صورت میں پاکستان چوتھے نمبر پر آجائے گا۔ جبکہ اس کے بعد اکتوبر2018 میں پاکستان نیوزی لینڈ کے خلاف امارات میں ہی ون ڈے سیریز کھیلے گا۔ جس کے نتائج بھی پاکستان کی درجہ بندی پر اثر انداز ہوں گے۔ واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کا ایشیا کپ کیلئے تربیتی کیمپ 15 اگست سے قذافی اسٹیڈیم لاہور میں شروع ہوگا۔ جس میں کھلاڑیوں کی فٹنس کا جائزہ لینے کے بعد 15 رکنی اسکواڈ تیار کیا جائے گا۔ ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ ٹیم کا اصل مقصد ورلڈکپ کی تیاری ہے۔ ہم ورلڈکپ سے قبل وننگ کمبی نیشن تیار کرنا چاہتے ہیں۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ورلڈ کپ 2019 کے حتمی شیڈول کا اعلان کر رکھا ہے۔ جہاں ایونٹ کا افتتاحی میچ 30 مئی کو میزبان انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کے درمیان کھیلا جائے گا جبکہ پاکستان اور بھارت 16جون کو مدمقابل ہوں گے۔ ورلڈ کپ 2019 لارڈز سمیت انگلینڈ کے 11 مقامات پر 30مئی سے 14 جولائی تک کھیلا جائے گا جہاں 46 دن میں کل 48 میچز کھیلے جائیں گے۔ انگلینڈ کے جو 11 مقامات ان میچز کی میزبانی کریں گے ان میں ٹرینٹ برج، اوول، ایجبسٹن، ہیڈنگلے، اولڈ ٹریفورڈ، ٹانٹن، برسٹل، چیسٹر لی اسٹریٹ، سائوتھ ہیمپٹن، کارڈف اور لارڈز شامل ہیں۔ یہ ورلڈ کپ 1992 کے ورلڈ کپ کی طرح رائونڈ روبن کی طرز پر کھیلا جائے گا۔ جس میں ہر ٹیم ایونٹ میں موجود تمام ٹیموں سے میچز کھیلے گی اور ایونٹ کی 4 بہترین ٹیمیں سیمی فائنل میں مدمقابل ہوں گی۔

Comments (0)
Add Comment