ڈاکوئوں سے حفاظت
حضرت امام ابن سیرینؒ سے منقول ہے کہ ہم کسی سفر میں تھے، ایک نہر پر ٹھہر گئے، لوگوں نے ڈرایا کہ یہاں مسافر لٹ جاتے ہیں، میرے سب رفیق وہاں سے چل دیئے، مگر میں چونکہ آیات حرز پڑھا کرتا تھا، اس لئے وہاں ٹھہرا رہا، جب رات ہوئی، ابھی سونے نہ پایا تھا کہ چند آدمی شمشیر بکف آ گئے، مگر مجھ تک نہ پہنچ سکتے تھے۔ جب صبح کو وہاں سے چلا، ایک شخص گھوڑے پر سوار ملا اور مجھ سے کہا کہ ہم لوگ شب میں سو بار سے زائد تیرے پاس گئے، مگر درمیان میں ایک آہنی دیوار حائل ہو جاتی تھی۔ میں نے کہا یہ ان آیات کی برکت ہے۔ اس شخص نے کہا وہ کون سی ہیں اور عہد کیا کہ اب یہ کام نہ کروں گا، آیات یہ ہیں:
سورۃ بقرۃ کی شروع کی چار آیتیں آیۃ الکرسی اور دو آیتیں آیۃ الکرسی کے بعدتین آیتیں آخر سورۃ بقرۃ کیتین آیتیں سورۃ اعراف کی :
یعنی… اِن رَبَّکُمُ … تا … مِنَ الْمُحْسِنیِنَ ( 7، 54، 56)
بنی اسرائیل کا آخر:
یعنی… قُلِ ادعُوا … تا … تَکْبِیْراً (17، 110، 11)
اور اول صافات سے لازبٍ تک
وَالصَّفّٰتِ … تا … طِینٍِ لَّازب (37، 11)
اور دو آیتیں سورۃ الرحمن کی:
یَا مَعشَرَ الْجِنِ … تا … فَلَا تَنَتصِرَانِ (55، 33، 35)
اور چار آیتیں آخر سورۃ حشر کی:
لَوْ اَنزَلْنَا … تا … الْحَکِیمُ ( 59، 21، 24)
اور سورئہ جن کی ابتدائی تین آیتیں:
قُلْ اُوحِیَ … تا … وَلَداً ( 72، 1، 3)
یہ تینتیس آیتیں ہیں، ان کے پڑھنے سے آسیب، درندہ، چور اور ہر قسم کی بلا و آفت دفع ہو جاتی ہے، کہا گیا ہے کہ ان میں سو بیماریوں سے شفا ہے۔ محمد بن علی فرماتے ہیں کہ ہمارے ہاں ایک بوڑھے کو فالج ہو گیا تھا، اس پر یہ آیتیں پڑھیں، اس کو شفا ہو گئی۔ (جاری ہے)